1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Awan
  4. Parhne Wali Aankh Muskuraye

Parhne Wali Aankh Muskuraye

پڑھنے والی آنکھ مسکرائے

کہتے ہیں نا انسان اپنی کمپنی سے پہچانا جاتا ہے، جس طرح کے لوگوں کے ساتھ وہ رہتا ہے، اٹھتا بیٹھتا ہے۔ ہم میں سے بہت کم ہی جان پاتے ہیں کہ دنیا کی ایک منفرد کمپنی کتابیں ہیں، پودے بھی اور روشنی والے کمرے بھی۔ آپ غور کریں تو وہ انسان جو کتابوں کی صحبت میں رہتا ہے، اس کے ہر پہلو میں کچھ ایسا منفرد دکھائی دیتا ہے جو باقی لوگوں میں نہیں ہوتا۔

کچھ بنیادی ادب و آداب بھی کتابیں ہی سکھا گئیں۔

اور کب وہ لائف اسٹائل بن گئیں، اندازہ ہی نہ ہوا۔

جیسے ورک پلیس پہ پانی کی بوتل ساتھ لے جانا۔

ٹھنڈا میٹھا اپنے گھر کا پانی، جو ایک بہت ہی بنیادی شے ہے۔ جو ساتھ رکھنی چاہیے۔

جیسے بیگ میں کوئی پھل یا کچھ میٹھا رکھ لینا، سفر میں کبھی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے کہ اچھے سے دھو کر کھا لیا جائے۔

جیسے انسانوں سے بہت زیادہ ذاتی سوالات نہ کرنا، آپ کا ایک سوال کسی کو بہت دکھی کر سکتا ہے، شادی، اولاد، مالی بحران سے جڑے کئی سوالات۔

یعنی جب ملنے بیٹھو، بھلائی سے مزین گفتگو کرو۔

جیسے صاف ستھرے لباس، اچھے سے تراشے ناخنوں اور شفاف ایڑھیوں والا انسان بن کر رہنا، بس اس لیے نہیں کہ کسی دوسرے پہ اچھا تاثر چھوڑنا ہے بلکہ اس لیے بھی کہ ہمیں اپنے لیے اپنا خیال رکھنا آنا چاہیے اور اسکرین تب نحوست بن جاتی ہے جب یہ آپ کو اپنے وجود سے غافل کر دے یا آپ اپنی عبادتیں دیر سے ادا کرنے لگیں یا پھر یہ کہ آپ کو معاشرے میں ان لوگوں کے ساتھ بیٹھنا مشکل لگنے لگے جو اسکرین سے باہر رہتے ہیں مگر آپ کے اپنے ہیں۔

جیسے سیکھنے کی کوشش کرتے رہنا، کیونکہ سیکھنے میں خیر رکھی ہے اور ایک کارآمد انسان بننے کی ورکشاپس لے لینا، ایسے لوگوں سے جڑنا اور خوشی سے سیکھنا۔ یہ آپ کو منفرد اور بہترین بناتا ہے۔

جیسے ہر طرح کے لوگوں کے ساتھ ایڈجسٹ کرنا نہیں بلکہ جڑ کر رہنا۔ یعنی آپ لوگوں کو احترام دے سکیں۔ احترام ایسا کہ یہ سمجھ جانا کہ دوسرا انسان بھی اپنے سفر میں ہے، اس کے بھی اپنے چیلنجز ہیں، درگزر ہی نہیں بلکہ اپنے اندر کی اچھائی کو روشنی کی صورت ان میں بانٹنے کی کوشش۔

جیسے اولاد ہونے کے ناطے یہ جان لینا کہ اکثر یوں بھی ہوتا ہے کہ والدین ٹاکسک نہیں ہوتے، بہت سے تعلقات کو ہم نے اس لیے ٹاکسک مان لیا ہے کیونکہ ہمیں یہ لفظ ہر جگہ اپلائی کرنا اچھا لگنے لگا ہے اپنی آسانی کے لیے۔ جبکہ یہ جاننا کہ ہر شے بھی ٹاکسک نہیں ہوتی، کچھ کمیونیکیشن گیپ بھی ہوا کرتا ہے اور والدین کا یہ جان لینا کہ اولاد ایک انفرادی وجود ہے اور یہ بھی کہ انہیں صرف اسٹیج پہ بولنے کا یا اچھے سے اپنا تعارف کروانے کا اعتماد دینا ہی تو اعتماد نہیں ہوا کرتا۔ انہیں زندگی کی مشکلات سے اعتماد سے گزرنے کا ہنر دینا بھی تو اعتماد کی بہترین سیکھ ہے۔

جیسے قوت کے معانی سمجھنا۔ فیصلے کی قوت، برداشت کی قوت، اپنا نظریہ پیش کرنے کی قوت اور سب سے بڑھ کر کسی کو وقت دینے کی بھی تو قوت ہوا کرتی ہے۔

جیسے فٹ رہنے کا گر، یعنی اپنے حال میں اچھے سے رہنے کا فن، معاف کر دینے کی صلاحیت، شکر کرنے کا حوصلہ اور اپنی صحت کو ہر پہلو سے بہتر بنانے کی کوششیں۔

اور ایسے کتنے اسباق جو کتابیں سکھاتی ہیں۔

کتابوں کی صحبت والے مختلف ہوا کرتے ہیں۔

نکھرے نکھرے، ہنس مکھ، وسیع دل اور دوستانہ مزاج والے منفرد انسان۔

لکھنے والے ہاتھ سلامت رہیں، تربیت اور دوستی ایک ہی وقت کتاب ہی تو دیا کرتی ہے۔

Check Also

Akbar Badshah, Birbal Aur Modern Business

By Muhammad Saqib