Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sadiq Anwar Mian
  4. Vote Ka Sahih Istemal

Vote Ka Sahih Istemal

ووٹ کا صحیح استعمال

ووٹ دینا ایک جمہوری عمل ہے۔ عوام ووٹ دیتے ہیں اور ایک جمہوری حکومت منتخب ہوتی ہے۔ تقریبا پوری دنیا میں ووٹ کا طریقہ کار عام ہیں۔ ہمارے ملک میں آئندہ ماہ فروری کو انتخابات ہونے کو ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ یہ انتخابات پوری طرح شفاف انداز سے ہوجائے۔

ہمارے ملک کی بدقسمتی یہ ہے کہ جب بھی انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے تو ملک میں حالات خراب ہوتے ہیں۔ قوم کی دعائیں ہیں کہ یہ انتخابات پرامن طریقے سے اپنے انجام کو پہنچیں۔ ہماری نظر میں ووٹ ایک پرچی ہے ہم جسے دینا چاہے ہم دیتے ہیں۔ میں آپ کو اس پرچی کی کچھ خوبیاں بیان کرنا چاہتا ہوں۔

یہ ایک پرچی نہیں یہ پرچی آپ کا روشن مستقبل ہے۔ یہ پرچی آپ کے ملک کی ترقی ہے، یہ پرچی آپ کے ملک کی مضبوطی ہے، یہ پرچی آپ کا بہترین کاروبار ہے، یہ پرچی آپ کی بہترین صحت کی سہولیات ہیں، یہ پرچی آپ کے بچے کی معیاری تعلیم ہے۔ یہ پرچی آپ کا آئینی حق ہے، یہ پرچی آپ کی مضبوط حیثیت ہے۔

اس کو ظاہری طور پر دیکھتے ہیں لیکن ظاہری نہیں اس کی جو طاقت ہے اسی کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ جب ہم اس پرچی کی حیثیت کو پہچانیں گے تو میں سمجھتا ہوں کہ کوئی بھی اس کو صرف پرچی نہیں کہے گا، بلکہ سوچ سمجھ کر اس کا استعمال کرے گا۔ ہم میں سے آج تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ہم ووٹ کیوں دے رہے ہیں۔ ہمارے ووٹ دینے کا مقصد کیا ہے۔

جب یہ پرچی آپ کے ہاتھ میں آپ کو دیتے ہیں تو یہ اس ملک کی ترقی آپ کے ہاتھ میں دیتے ہیں، اپ کے بچے کی روشن مستقبل آپ کے ہاتھ میں دیتے ہیں اور پھر اختیار آپ کو دیا جاتا ہے کہ آپ اس کو کیسے استعمال کرتے ہیں کس کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ کس لئے استعمال کرتے ہیں۔

ہمارے علاقے جو کہ ایک پہاڑی علاقے ہیں ہمارے کچھ چھوٹے چھوٹے مسائل گلی محلے کی سطح پر ہوتے ہیں تو ہم میں سے زیادہ تر لوگ علاقے کے ایم این اے اور ایم پی اے کے ساتھ یہ باتیں طے کرتے ہیں کہ میں آپ کو ووٹ دوں گا آپ میری گلی کو ٹھیک کریں، آپ مجھے پائپ دے، آپ مجھے بجلی کا ایک کھمبا دے میں خود بھی اور آپنے خاندان کا ووٹ آپ کو دوں گا۔ حالانکہ یہ ایک ایم پی اے اور ایم این اے کی فرائض میں سے ہے کہ جو بھی کسی علاقے حلقے سے منتخب ہوتا ہے تو اس علاقے کی خدمت اس پر لازم ہے۔

ہم نے یہ کبھی نہیں سوچا کہ میں اپنا ووٹ اس ملک کی ترقی کیلئے دوں، اس ملک کی مضبوطی کیلئے دوں، اس ملک کی بہترین معیشت کیلئے دوں، اس ملک کے آنے والے نسل کی روشن مستقبل کیلئے دوں، ہمارا ملک سے کیا لینا دینا ہمیں تو بس پائپ، ایک کلو میٹر روڈ، بجلی کا کھمبا، ٹرانسفرمر اور ایک کلاس فور کی ضرورت ہے۔ ہم نے اگر اس ملک کی ترقی کی خاطر سوچا ہوتا تو آج ہم بھی دنیا کی کامیاب ترین ملکوں کی صفوں میں شامل ہوتے لیکن کمزوری ہماری آپنی ہے۔ ہم نے ووٹ کو وہ عزت نہیں دی جو دینا چاہیئے۔

آج کل تو خیر کچھ شعور پیدا ہوچکا ہے، نوجوان جان چکے ہیں کہ یہ ووٹ اس ملک کی ترقی کیلئے ہے۔ یہ ووٹ اس ملک کی اداروں کی مضبوطی کیلئے ہے۔ یہ ووٹ اس ملک کی کامیابی کیلئے ہے۔ میں ان افراد سے یہ گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ خدارا معمولی سے کاموں کیلئے اپنے ووٹ کی حیثیت ختم نہ کرو خدارا یہ ووٹ پاکستان کی ترقی کیلئے استعمال کرو۔ جوانوں کو بھی سمجھاؤں کہ یہ ووٹ ایک پرچی نہیں ہے۔ ووٹ کی حیثیت ایک ٹرانسفرمر، ایک کلومیٹر روڈ، ایک کلاس فور نوکری کی نہیں بلکہ ووٹ کی حیثیت پاکستان کی مضبوط معیشت ہے۔

انتخابات کے دور میں مختلف مداری نکلتے ہیں اور اپنے اپنے نعرے لگاتے ہیں کہ میں یہ کروں گا میں وہ کروں گا۔ لیکن آپ نے اپنی سوچ کے مطابق، اپنے ذہن کے مطابق ووٹ کا استعمال کرنا ہوگا۔ آپ کسی کے نعروں پر مت جائے آپ پاکستان کی ترقی پر جائے اور سوچ سمجھ کر ووٹ کا استعمال کرے۔ ووٹ کے استعمال کا میں آپ کو ایک آسان طریقہ بتا رہا ہوں آپ نے جس کو بھی ووٹ دیا تھا کیا اس نے ملک کی ترقی میں کوئی کردار ادا کیا ہے اگر کچھ اچھا کردار ادا کیا ہے تو اپ اس کو ووٹ دے اور اگر نہیں کی تو آپ اس کو نظر انداز کرےاور ایک ایسے شخص کو ووٹ دے جو اس ملک کو ترقی دے سکتا ہے۔ جواس ملک کیلئے اچھا ہے۔ آپ کسی کے کہنے پر کسی کو ووٹ ہرگز نہ دیں بلکہ خود اپنی دماغ پر زور لگائیں اور سوچے اپنے گریبان میں جھانکیں کہ کون اس ملک کے ساتھ مخلص ہے۔ کس نے اس ملک کیلئے مثبت کردار ادا کیا ہے۔

Check Also

Roos, Nuclear Doctrine Aur Teesri Aalmi Jang

By Muhammad Aamir Iqbal