Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sadiq Anwar Mian
  4. Tasbeeh Fashion Ban Chuki Hai

Tasbeeh Fashion Ban Chuki Hai

تسبیح فیشن بن چکا

ذکر اذکار مسلمان ضرور کرتے ہیں۔ ذکر کرنے سے دلوں کو سکون ملتا ہے۔ ذکر اذکار کیلئے کوئی وقت متعین نہیں ہے۔ بلکہ اللہ تعالیٰ کی عبادت آپ ذکر و اذکار کے زریعے ہر وقت کرسکتے ہیں۔ ذکر ہماری زندگی کی ضرورت ہے۔ آپ دیکھیں گے مختلف افراد کے ہاتھوں میں تسبیح ہوگی۔ جس سے وہ ذکر اذکار کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ذکر کرنے والے کی مثال ایک زندہ انسان کی ہے اور نہ ذکر کرنے والے کا مثال ایک مردہ انسان کا ہے۔ یعنی جو ذکر کرتے ہیں وہ کامیاب لوگ ہیں۔

اللہ تعالیٰ کا ذکر کسی بھی وقت ضروری ہے۔ آج کل میں دیکھ رہا ہو کہ تقریباً ہر دوسرے شخص کے پاس کم دانے والی، اور بڑے دانوں والی تسبیح ہرجگہ نظر آتی ہے۔ ذکر کرنا اچھی بات ہے اس سے بہت فائدے ملتے ہیں۔ لیکن آج کل چھوٹی تسبیح ہاتھوں میں رکھنے کا ایک فیشن بن چکا ہے۔ میں نے خود بہت سے لوگ دیکھے کہ وہ فیشن کے طور پر تسبیح ہاتھوں میں رکھتے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ تو ایک یہ ہوسکتی ہے کہ تسبیح ہمارے سابق وزیراعظم عمران خان کے ہاتھوں میں نظر آتی تھی۔

عمران خان جہاں بھی نظر آئے ہیں تسبیح کے ساتھ نظر آئی ہے۔ اب چونکہ ہمارے عوام نقل کرنے کے بہت عادی ہوتے ہیں، تو اب عوام کی یہ ایک عادت بن چکی ہے کہ ہر دوسرے شخص کے پاس عمران خان جیسی تسبیح نظر آتی ہے۔ ذکر کرنا انتہائی اچھی بات ہے کہ کوئی اللہ تعالیٰ کا ذکر ہر وقت کرتا ہے۔ لیکن اس میں تقریباً پچاس فیصد لوگ فیشن کے طور پر استعمال کرتےہیں اور کچھ لوگ تو کھلے عام کہتے ہیں کہ عمران خان کے پاس بھی یہی تسبیح ہوتے ہیں۔ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ تسبیح ایک فیشن کے طور پر زیادہ تر لوگوں کے ہاتھوں میں نظر آتے ہیں۔

دیکھیں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا یہ ایک بہت بڑی بات ہے لیکن فیشن کے طور پر نہیں فیشن کی نیت سے نہیں ثواب کی نیت سے کرنا چاہیئے۔ خواہ کوئی بھی ثواب کا کام ہوں ثواب کی نیت سے کرنا چاہیئے ناکہ فیشن کی نیت سے، ہر کام میں اللہ کی رضا کا نیت رکھنی چاہیئے۔ خواہ آپ ذکر کر رہے ہو، نماز پڑھ رہے ہو، قران کی تلاوت کر رہے ہو، تبلیغ کا کام کر رہے ہو آپ کے دل میں صرف ایک بات ہونی چاہیئے کہ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے کر رہا ہوں تب آپ کو ثواب ملے گا، ورنہ آپ گناہگار تصورکئے جائے گے۔

ایک نیکی کا کام جب آپ دکھاوے کیلئے کرو گے تو آپ گناہگار ہونگے۔ کام نیکی کا ہوگا لیکن آپ کی نیت ایک دکھاوا ہے تو آپ الٹا گناہگار تصور ہونگے۔ تو ہم کیوں اپنے عبادات کو دکھاوے کے نظر کرے، کیوں ایک ثواب کی کام کو اپنے لئے عذاب بنائیں، کیوں اپنے گناہوں کا بوجھ زیادہ کرے۔ ہاں البتہ جو کوئی وہی تسبیح ذکر کی نیت سے ثواب کی نیت سے استعمال کرتے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہے۔

ہم سب کو چاہئیےکہ جو بھی کام ہو ثواب کا جو بھی کام ہو ہمیں اس میں صرف یہ سوچنا چاہیئے کہ میں یہ کام کر رہا ہو صرف ثواب کی نیت سے اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے یہ سب کچھ کر رہا ہو۔ کتنی اچھی بات ہے کہ ہم سب کے ہاتھوں میں تسبیح ہے۔

Check Also

Riwayat Aur Ijtehad

By Muhammad Irfan Nadeem