Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sadiq Anwar Mian
  4. Naqal Utarna

Naqal Utarna

نقل اتارنا

یوں تو ہم روز دیکھتے رہتے ہیں، کہ کسی نہ کسی چیز کی نقل نکلتی ہے۔ یہ نقل ہر چیز میں ہوسکتی ہے۔ یہ نقل کسی کے پیپرز کو دیکھ کر، کسی کھانے کے چیز کو دیکھ کر، کسی سیاسی شخصیت کو دیکھ کر، کسی کی کوئی کردار سے متاثر ہوکر کیا جاتا ہے۔ اصل میں نقل کرنا ہی اچھی بات نہیں ہے۔ آپ امتحان میں پاس ہونے کیلئے دوسرے قابل طالب علم کے پرچے سے نقل کرتے ہیں پاس ہونے کیلئے یہ آپ کی تباہی ہے۔

آپ وہ تیار پیپر اپنے پیپر میں لکھتے ہیں۔ ایک تو آپ نے اس قابل طالب علم کی حق ماری کیونکہ اس نے محنت کی ہے اور آپ آسانی سے نقل کرکے بیٹھے ہیں۔ نقل کرنا چاہے وہ جس بھی شکل میں انسان کیلئے کبھی بھی فائدہ مند نہیں ہوسکتا۔ کسی کی نقل اتارنا گناہ ہے۔ کوئی کیسا بھی کسی کی نقل نہیں اتارنی چاہئیے۔ نقل اتارنا بھی اب مختلف قسم کے ہیں۔ میں اگر سیاسی بات کروں تو آج کل سیاست میں بھی نقل اتارنا ایک رواج بن چکا۔

نقل ہر اس شخص کی انسان کرتا ہے، جو شخص مشہور ہوں۔ یعنی دنیا میں یا کسی ملک میں یا کسی علاقے میں کوئی مشہور شخصیت ہوں چاہے وہ جس بھی وجہ سے مشہور ہوں۔ لوگ زیادہ تر اس کی نقل اتارتے ہیں۔ میں اگر آج کل مشہور شخصیت کی بات کروں تو سیاست میں عمران خان کی نقل اتارنے کی بڑی شور ہے بڑا چرچا ہے۔ یہ سب جانتے ہیں کہ عمران خان ایک مشہور شخصیت ہے۔ آپ اسے جیسے بھی لے سب کی آپنی آپنی سوچ ہوتی ہے، لیکن ہے مشہور شخصیت۔ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں جو کام کئے ہیں۔ موجودہ حکومت بھی اس کے نقش قدم پر چلنا چاہتے ہیں۔ اور اس کی وجہ اور کوئی نہیں ہے بس عمران خان مشہور ہے یہ بھی چاہتے ہیں کہ ہم بھی ان کی طرح مشہور ہوجائے۔

لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ ہر انسان کی اپنی ایک خوبی ہوتی ہے۔ وہ خوبی جیسے بھی انداز میں ہوں بس انسان کی پہچان ہوتی ہے۔ حال ہی میں میں نے دیکھا کہ مریم نواز وہ کام کر رہی ہے جو کہ عمران خان اپنے دور حکومت میں کرتا تھا۔ اچھی بات ہے کہ کارکردگی دکھانے میں سبقت لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن جیسا کہ میں نے پہلے ہی زکر کیا کہ نقل اتارنا۔ تو آپ کسی کی نقل اتارسکتے ہیں لیکن اس جیسا نہیں بن سکتے۔ مریم نواز تقریباً ہر کام ایسا کرنا چاہتی ہے جو کہ عمران خان نے کی ہے۔ مریم نواز نے جب سے عمران خان جیسے کام شروع کئے ہیں تو عوام کی طرف سے تنقید کا نشانہ بن رہی ہے۔ عوام کو پتہ ہے کہ یہ صرف نقل اتارنے کی ماہر ہے اور کچھ نہیں ہے۔

Check Also

Roos, Nuclear Doctrine Aur Teesri Aalmi Jang

By Muhammad Aamir Iqbal