Friday, 15 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sadiq Anwar Mian
  4. Betiyan To Rehmat Hain

Betiyan To Rehmat Hain

بیٹیاں تو رحمت ہیں

اللہ تعالیٰ بیٹیاں رحمت کے طور پر پیش کرتا ہے۔ جب اللہ تعالیٰ کسی کو بیٹی عطاء کرتا ہے۔ تو وہ رحمت ہوتی ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ اس گھرانے پر، اس والدین پر رحمت برستا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک انعام ہے۔ ہم دعاؤں میں اکثر مانگتے ہیں کہ یا اللہ اپنی رحمت عطاء فرما۔ تو بیٹیاں رحمت ہیں۔ بیٹیوں کی وجہ سے گھروں میں رونق آتی ہے۔ بیٹیوں کی وجہ سے گھروں میں خوشیاں آتی ہے۔

ہم مسلمانوں کا ایمان آج انتہائی کمزور ہے۔ ہمارے ایمان پچھلے زمانے کے لوگوں کی طرح کمزور ہیں۔ ہم پچھلے زمانے کے لوگوں کی طرح ہو چکے ہیں۔ ہمارے ایمانوں میں زرا بھی رحم نہیں ہے۔ پچھلے زمانے میں جب کسی کے ہاں بیٹیاں پیدا ہوتی تھی تو اس کو زندہ دفنایا جاتا تھا۔ یعنی بیٹیوں کی کوئی حیثیت کوئی مقام ہی نہیں ہوتا تھا۔ بیٹی ایک بوجھ سمجھا جاتا تھا۔ پرانے زمانے میں ایک باپ بیٹے کو لے کے دفنانے جارہا تھا۔

جب جگہ پر پہنچا تو قبر کھودنا شروع کی معصوم بیٹی نے پوچھا بابا کیا کر رہے ہوں باپ نے جواب دیا کچھ نہیں بس کام ہے تھوڑا، تو بیٹی نے خود اپنے باپ کے ساتھ قبر کھودنا شروع کردی، یعنی بیٹی کے دل میں اتنی محبت تھی باپ کے ساتھ کہ باپ کے ساتھ قبر کھونے میں مددکی بیٹی کو کیا معلوم تھا کہ میرا باپ ہی وحشی درندہ ہے اور مجھے اس میں دفنائے گا۔ جب قبر تیار ہوئی تو زبردستی بیٹی کو اسی قبر میں دفنایا بیٹی نے کافی چیخ و پکار کی۔

لیکن باپ کے دل میں زرا بھی رحم نہ آیا اور بیٹی کو زندہ دفنایا۔ یہ پتھر والے دل تھے۔ ان کے دلوں میں زرا بھی رحم نہیں تھا۔ بیٹی سے اتنی نفرت کرتے تھے۔ اب اگر ہم سوچے آج کل کے دور میں ہم اپنے گھروں میں دیکھیں تو بلکل وہی حالات ہیں۔ بس تھوڑا طریقہ کار بدلہ ہے۔ ہم بھی پتھر دل ہوچکے ہیں۔ جب بیٹی پیدا ہوتی ہے تو ہم انتہائی افسردہ ہوتے ہیں، اور برملا یہ کہتے ہیں ایک دوسرے سے کہ میری بیٹی ہوئی یہ اچھا نہیں ہوا۔

یہ ہمارے ایمان کی کمزور ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ فرماتے ہیں کہ جب کسی کی دو بیٹیاں ہوں اور وہ ان کی اچھی پرورش کرے ان کی شادیاں کرے خوشی سے کرے اور اس کو کوئی تکلیف نہ پہنچائے اور رخصتی بھی کرے تو وہ میرے ساتھ جنت میں ہاتھ کے انگھوٹوں کی طرح رہے گا۔ یعنی میرے انتہائی قریب رہے گا۔ تو جب اللہ کے رسول کہتے ہیں تو اس سے آپ اندازہ لگائیں کہ بیٹیاں کتنی رحمت ہیں۔

ہمارے معاشرے میں جب بیٹا پیدا ہوتا ہے تو پیدائش کے تین دن بعد ہم خوشی کا اظہار کرتے ہیں اور پڑوس میں بچوں میں پیسے کچھ میٹھا تقسیم کرتے ہیں۔ اور خوش ہوتے ہیں کہ بیٹا پیدا ہوا ہے۔ جب بیٹی پیدا ہوتی ہے تو ایک سوگ کا سماں ہوتا ہے۔ استغفر اللہ ہم کدھر جا رہے ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ ہم تعلیم یافتہ ہے، ہم قابل ہیں، میں سمجھتا ہوں ہم قابل نہیں ہم جاہل ہے۔

کیونکہ ہمارے کام زمانہ جاہلیت والے ہیں۔ یہ کیسی قابلیت ہے، جو زمانہ جاہلیت سے ملتی ہیں۔ بیٹی رحمت بن کر آتی ہے ہم زحمت سمجھ کر بیٹھے ہیں۔ ہم اکثر اوقات بیویوں کو قصوروار قرار دیتے ہیں۔ حالانکہ ایسا کچھہ بھی نہیں ہے۔ کیونکہ عورت پہلے ہی عورت ہے۔ اس میں صرف ایکس ایکس ہیں اور مرد میں وائی اور ایکس دونوں ہیں۔ تو جب بیٹی پیدا ہوتی ہے مرد کی ایکس کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ اس میں عورت کا کوئی قصور نہیں ہے۔

Check Also

Ahwal Gor Prabh Ka

By Mojahid Mirza