Aurat Ghar Ki Zeenat
عورت گھر کی زینت
اللہ تعالیٰ نے دنیا میں بہت سی مخلوقات پیدا کی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے جو چیز دنیا میں پیدا کی ہے انسان کے فائدے کیلئے پیدا کی ہے۔ بعض دفعہ ہم کہتے ہیں کہ فلاں چیز کو کیوں پیدا کیا گیا لیکن یہ گناہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔ ہمیں کیا پتہ کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔ اور ہمیں کیا پتہ کہ اس چیز سے کیا فائدہ ہے، کیا نقصان ہے؟ اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات پیدا کیا۔ یعنی تمام کائنات میں انسان کو بہترین مخلوق پیدا کیا۔ دنیا اللہ تعالیٰ نے آدمؑ کی وجہ سے آباد کی۔
اللہ تعالیٰ نے آدمؑ کو پہلے پیدا کیا پھر بی بی حوا کو پیدا کیا اور اس سے دنیا میں نسل پھیل گئی اور تا قیامت یہ نسل پیدا ہوگی کچھ مریں گے کچھ نئے پیدا ہونگے۔ اس مخلوق میں اللہ تعالیٰ نے عورت کو زینت اور خوبصورتی دی ہے۔ یعنی عورت کو خوبصورت بنایا۔ عورت کو خوبصورت مرد کیلئے بنایا۔ عورت مرد کیلئے پیدا کی اور مرد عورت کیلئے پیدا کیا گیا ہے۔ عورت کی یہ فطرت رہی ہے کہ عورت خوبصورتی اور سنگھار پسند کرتی ہے اور خوبصورتی اور سنگھار عورت ہی کیلئے ہے لیکن عورت کو کچھ طور طریقے سکھائے گئے ہیں۔
اسلام نے مرد عورت دونوں کو زندگی کے کچھ طور طریقے سکھائے ہیں۔ عورت کو یہ کہا گیا ہے کہ آپ باپردہ رہوگی تو آپ خوبصورت ہوگی۔ آپ گھر میں رہوگی تو خوبصورت رہوگی۔ ابھی حال ہی میں ہمارے اسلامی ملک پاکستان میں عورتوں نے لانگ مارچ کیا اور ان کے لانگ مارچ کا مقصد ہی یہی تھا کہ ہم مردوں کی طرح رہنا چاہتے ہیں۔ یعنی جو کام مرد کرتے ہیں ہم وہی کام کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن اسلام نے عورت کو یہ حکم دیا ہے کہ عورت گھر میں ہی رہے گی۔ عورت مردوں والے کام نہیں کرے گی۔
عورت اگر مردوں والے کام کرے گی تو وہ بے حیاء ہو جائے گی۔ ان کی خوبصورتی داؤ پر لگے گی۔ ان کی کوئی عزت نہیں کرے گا۔ تو وہ لانگ مارچ والی عورتوں کا کہنا تھا کہ ہم آزاد زندگی چاہتے ہیں۔ یعنی ہم جو چاہیں گے ہم وہی کریں گے۔ اس میں سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ خواتین اسلام سے بےخبر ہیں۔ ان کو اپنی اصلیت کا پتہ ہی نہیں ہے۔ ان کو اپنے مقام کا پتہ ہی نہیں ہے۔ اگر انہوں نے اسلام کی تعلیم حاصل کی تو وہ کبھی بھی ایسے باتیں نہیں کریں گی اور نہ ہی ایسے باتوں کے متلعق سوچیں گی۔
ہم تو الحمد اللہ دیہاتی ہیں ہمارے علاقے میں شکر ہے اسلام کی تعلیم بہت زیادہ ہے اور عورتیں تقریباً اس پر عمل پیرا ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آج کل سوشل میڈیا ہے تو ہماری عورتیں یہ لانگ مارچ والی عورتوں کو دیکھتی ہیں کہ یہ کیسی عورتیں ہیں یہ تو ننگی ہیں۔ یہ تو بے پردہ ہیں۔ تو ان کے یہ غلط اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ عورتوں کو اسلام کی تعلیم زیادہ سے زیادہ دینی چاہیئے تاکہ وہ اپنے مقام کو پہچانیں۔ اپنی حیثیت کو جانیں اپنی خوبصورتی کو جانیں۔
عورت گھر کی زینت ہے۔ عورت جب گھر میں ہوتی ہے تو گھر میں رونق ہوتی ہے۔ جیسا کہ میں نے پہلے ہی ذکر کیا کہ عورت پردے میں رہی گی اپنے گھر میں رہے گی تو وہ بہت زیادہ خوبصورت رہے گی۔ ہمارے معاشرے کی عورتوں کا مسئلہ یہ ہے کہ یہ زیادہ تر جب باہر جاتی ہیں کسی فنکشن میں، کسی شادی میں حتیٰ کہ کسی کی غمی میں تو سنگھار کرتی نظر آتی ہے۔ حالانکہ یہ گناہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔ عورت جب گھر سے بناؤ سنگھار کرکے نکلتی ہے تو اس کے ساتھ ایک شیطان نکلتا ہے اور اس عورت کو ورغلاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو حکم دیا ہے کہ عورت بناؤ سنگھار ضرور کرے گی لیکن گھر کے اندر اپنے شوہر کیلئے اپنے شوہر کو خوش کرنے کیلئے۔ عورت اگر گھر میں بناؤ سنگھار نہیں کرے گی تو ضرور اس کے شوہر کا دل کہیں اور بہل جائے گا۔ وہ شوہر گھر کو آنا بھی پسند نہیں کرے گا۔ وہ غیر محرموں کی طرف جائے گا تو ہر عورت کو چاہیئے کہ اپنے آپ کو خوبصورتی سے ہم کنار ضرور کرے لیکن صرف گھروں میں صرف اپنے شوہروں کیلئے سنگھار کریں۔ یقین مانیں جو عورتیں پردہ کرتی ہیں اور اپنے گھروں میں پردے سے رہتی ہیں وہ کبھی مایوس نہیں ہوتی۔
ان کے گھروں میں خوشیاں ہی خوشیاں ہوتی ہیں۔ وہ عورتیں جو پردہ کرتی ہیں ان عورتوں کے مقابلے میں زیادہ خوبصورت اور خوش ہوتی ہیں جو عورتیں باہر بازاروں میں گھومتی پھرتی ہیں۔ عورت کو گھر میں ہی رہنا چاہیئے۔ عورت کو کسی مزدوری کی ضرورت نہیں ہے۔ جب اسلام نے منع کیا ہے تو ہم تو مسلمان ہیں ہم تو اسلام کو مانتے ہیں۔ ہم تو شریعت کو مانتے ہیں۔ مزدوری صرف مردوں کیلئے ہیں۔ مرد مزدوری کریں گے اور گھر میں راشن لائیں گے اور عورتیں گھر کی کام کاج کرے گی تو زندگی خوبصورت رہی گی۔ اللہ تعالیٰ سب عورتوں کو اسلام کی تعلیم حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔