Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saba Khizree
  4. Urdu Aur Hum

Urdu Aur Hum

اردو اور ہم

نہیں کھیل اے داغ یاروں سے کہہ دو

کہ آتی ہے اردو زبان آتے آتے

اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ

سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے

میرے اور میرے والد صاحب کے درمیان زیرِ بحث تھا ایک موضوع۔ میرا کہنا تھا کے اگر ہم اردو پہ کام نہ کریں تو بہت جلد اردو کا ڈاؤن فال آ سکتا ہے، جب کہ میرے والد صاحب کا کہنا تھا کے زبان خود پیدا ہوتی ہے، فروغ پاتی ہے پنپتی ہے اور اپنا راستہ خود بناتی ہے۔ ہاں البتہ لوگ اچھے سے استعمال کر کے زبان کو فروغ دیتے ہیں۔ یعنی زبان اچھی یا بری نہیں ہوتی یہ تو منحصر ہے کہ اسے استعمال کیسے کیا جا رہا ہے۔ میری تو رائے یہی رہی کہ اردو پہ بھی اسی طرح کام ہو جس طرح انگریزی پہ ہو رہا ہے تو یقیناً اردو پھر سے پھلتی پھولتی ہوئی نظر آئیگی۔

ہماری نئی نسل کو انگریزی آسان لگتی ہے اور اردو کا نام سنتے ہی منہ بنا لیتے ہیں۔ اس کا سب سے بڑا سبب آجکل کی ماؤں کا شوق ہے جنہیں لگتا ہے کے اردو کی جگہ بچے کو انگریزی سکھائی جائے کیونکہ آج کل کے دور میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ جو انگریزی بول سکتا ہے وہی ذہین ہے جبکہ انگریزی تو فقط زبان ہے نہ کہ ذہانت ناپنے کا کوئی آلہ۔ اور چلیں انگریزی سیکھا بھی دیں لیکن یہ تو انگریزی اور اردو کی ہیبت ناک سی کھچڑی بنا دیتی ہیں۔ مثال کے طور پر مائیں اپنے بچوں کو اکثر یہ کہتی پائی جاتی ہیں کہ بیٹا sleep کر لیں، play مت کریں آپکو hurt ہوگا۔

آج کل کے بچے زبان کی درمیان پنڈولم کی طرح جھول رہے۔ کہ اردو یا انگریزی؟ اگر میں اسکا نتیجہ بتاؤں آپ کو جس طرح ہم انگریزی پر اپنا دھیان لگا رہے ہیں اگر اردو پر لگائیں تو ہم زیادہ سیکھ سکتے ہیں اس کی وجہ یہ ہےکہ جب ہم اپنی مادری زبان میں سیکھتے ہیں تو ہمارا دماغ صرف اس چیز کو سیکھتا ہے۔ لیکن جب ہم دوسری زبان میں کچھ کوئی بات سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمارا دماغ پہلے اس زبان کو مادری زبان میں تبدیل کرتا ہے اس کے بعد ہمیں یہ بات سمجاتا ہے۔

ہمیں اپنی زبان کو خود اہمیت دینی ہوگی۔ میری انگریزی سے کوئی دشمنی نہیں البتہ اردو سے دوستی ضرور ہے۔ اردو پہ ہم کام کرینگے کیوں کہ پہچان تو ہماری اردو ہے۔ اپنے کالم کا اختتام میں اس خوبصرت شعر سے کرونگی۔

سلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیں

ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں

Check Also

Kitabon Ka Safar

By Farnood Alam