Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Fazal Hadi
  4. Mera Boner Jal Raha Hai

Mera Boner Jal Raha Hai

میرا بونیر جل رہا ہے

پاکستان دنیا کا واحد ایسا ملک ہیں جہاں دنیا کے بڑے بڑے پہاڑ موجود ہیں۔۔ کوئٹہ سے لیکر خیبر پختونحواہ اور سابقہ قبائلی علاقے خوبصورت پہاڑوں کی وجہ سے بہت مقبول ہیں۔۔ پہاڑ اللہ کی طرف سے ایک نعمت سے کم نہیں۔ ہر قسم کے معدنیات سے لیکر ٹورسٹ کیلئے مانے جاتے ہیں۔۔

کوئلہ، ماربل، زمرد آثار قدیمہ اور بہت سے قیمتی معدنیات ہمارے پہاڑ میں وافر مقدار میں موجود ہیں۔ لیکن حکومت کی مسلسل نا اہلی کی وجہ سے ان پہاڑوں کی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اکثر پہاڑ ایک خوبصورت آبشار، دلکش نظارے، اور ہر طرف گرینری کا منظر پیش کررہے ہیں۔ خوبصورت چٹان دلفریب نظارے اور سکون دینے والے مناظر روح کو تازہ اور ڈیپریشن کا بہترین علاج ہی پہاڑوں میں موجود ہوتا ہیں۔

بونیر کے تاریخی پہاڑ ایلم میں آگ کا دسواں دن جاری ہے۔۔ ایلم قدرتی لحاظ سے اللہ نے بہت حسین بنایا اور تاریخی لحاظ سے دیکھا جاۓ۔۔ تو یہاں بہت سالوں پہلے ہندو مت کے لوگ بھی رہ چکے ہیں۔۔ اور یہاں بڑی تعداد میں آثار قدیمہ کے اثرات پاۓجاتے ہیں۔۔

خوبصورتی کے لحاظ سے بھی بہت اہمیت رکھتے ہیں۔۔ خوبصورت درختو نے ایلم کے پہاڑ کو بھر دیا تھا۔۔ یہاں پر ہر قسم کے درخت چرندے پرندے پاۓجاتے ہیں۔ قدرتی حسن سے مالامال ہے۔ بدقسمتی سے ایلم کو غیر قانونی کٹائی نے بھی بےحد نقصان پہنچایا ہے۔۔ اور بہت سے جگہیں اب بھی سنسان پڑی ہیں۔۔

پانچ سال پہلے جب بلین ٹری کا افتتاح ہوا تو اس وقت ایلم کی بھی قسمت جاگ اٹھی اور بہت سی جگہوں پر درخت لگاۓ گئے۔۔ جب وہ درخت بڑھنے لگے تو کسی بدبخت نے پہاڑ کے کسی حصے کو آگ لگا دی اور آج آگ کا دسواں دن ہے۔۔ اور وہ آگ آج بہت خطرناک حد تک پھیل گئی ہے۔۔ ایلم کے ساتھ ساتھ بونیر کے بہت سارے پہاڑ آگ کی لپیٹ میں ہیں۔۔

بدقسمتی سے پچھلے کئی سالوں سے کچھ دشمن عناصر اس خوبصورت پہاڑ کے دشمن بن گئے ہیں۔۔ نہ تو ان کا پتہ چلتا ہے اور نہ ہی قانون کا پتہ چلتا ہے۔۔ بدقسمتی سے ایلم پہلے ایک اذیت سے نکل چکا ہے۔۔ دہشت گردی جیسےخطرناک ناسور نے ایلم کی خوبصورتی کو بارود جیسے ناپاک چیز نے ایلم کو بہت بڑا نقصان پہنچایا۔۔ لیکن اب کچھ لوگ جنگلی حیات اور نایاب درختوں کے قاتل بن چکے ہیں۔۔ اور بہت سے پرندے درخت راکھ بن گۓ ہیں۔۔

آگ اس حد تک پھیل چکی ہے کہ تقریبا ایلم کے اہم مقامات کو اپنے لپیٹ میں لے لیا ہیں۔۔ اور آگ نے منسلک دوسرے پہاڑوں کو بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا ہیں۔۔ اپنی مدد آپکے تحت بہت سے لوگ آگ بجھانے کی کوشش کررہے ہیں اور جو گارڈ صاحبان ریسکیو اہلکار ہیں وہ بھی بھر پور کوشش کررہے ہیں۔ جھاڑو کی مدد سے آگ بجھانے میں مصروف ہے۔۔

ان کے پاس آگ بجھانے کے آلات بھی موجود نہیں ہیں اور آج تک آگ پر قابو نہ پاسکا۔۔ ایک طرف بونیر کے پہاڑ جل رہے تھے تو دوسری طرف عمران خان اور محمود خان کی بونیر آمد پر ایک بڑے جلسے میں دوسروں پر تنقیدات کا بازار گرم کیاہوا تھا۔۔ لیکن اس اہم موضوع پر کچھ بیان نہ کرسکیں۔۔

اللہ نہ کرے اگر آگ پر قابو نہیں پایا گیا تو شائد پھر اس کو ہیلی کاپٹر کی ضرورت پیش آسکتی ہیں۔۔ اللہ کرے باران رحمت ہوجائےاور آگ کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔۔

حکومت کے پاس آگ بجھانے کے اور بھی بہت سے وسائل ہیں۔۔ لیکن بروئے کار نہیں لاتے۔۔ آج ایلم کی صدیوں کی خوبصورتی کو ختم کرنے میں بہت کم فاصلہ رہ گیا ہے۔۔ اگر جنگلات کو بچانا ہے تو دشمن عناصر سے سختی سے نمٹا جاۓ۔ ورنہ یہ پہاڑ جلد ایک ریگستان کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔۔ تمام ان لوگوں سے عاجزانہ درخواست کی جاتی ہے کہ آپ اس ایشو کو سیریس لیں۔ اور مزید اپنے جنگلات کو اس طرح کے دشمنوں سے بچائیں۔

جو بھی ملوث ہیں انہیں کڑی سے کڑی سزائیں دی جائے۔۔

Check Also

Bushra Bibi Aur Ali Amin Gandapur Ki Mushkilat

By Nusrat Javed