Saturday, 05 October 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Fatima Khan
  4. Muashre Mein Ustad Ka Kirdar

Muashre Mein Ustad Ka Kirdar

معاشرے میں استاد کا کردار

اُستاد قوم کا سرمایہ ہوتا ہے۔ اُستاد وہ ہستی ہے جس کو دیکھ کے اُسکے شاگرد آگے بڑھنے کی سوچتے ہیں انکے دل میں ایک جستجو اور لگن پیدا ہوتی ہے آگے بڑھنے کی (جیسے ہمارے اُستاد ہیں ویسے ہم بھی بنے اپنے والدین، اساتذہ اور وطن کا نام روشن کریں) اُستاد اپنے شاگرد کے سر کا تاج ہوتا ہے، اُستاد کا درجہ تو اللہ نے ماں باپ کے درجے جتنا رکھا ہے اس ہی لیے تو کہتے ہیں"استاد اپنے شاگرد کا روحانی باپ ہوتا ہے"۔ اس لیے اُستاد کو چاہیے وہ ہمیشہ اپنے شاگرد یعنی اپنے بچے کی حوصلہ افزائی کریں نہ کہ اسکو یہ کہہے کہ تم یہ کام نہیں کر سکتے جس سے اُس کی دل آزاری ہو۔

معاشرے میں اُستاد کا ایک بڑا کردار یہ ہے کہ اُستاد بچوں کو یہ سکھائے کہ وہ سب کر سکتے ہیں اس دنیا میں کوئی بھی کام ایسا نہیں جو انسان نہ کر سکے بس ہر کام کے لیے محنت، ہمت، لگن اور حوصلہ چاہیے اور یہ ایک اچھا اُستاد ہی اپنے شاگرد کو دے سکتا ہے اگر یہ سب کسی شاگرد کے پاس ہو تو وہ بلا جھجک کوئی بھی کام کر سکتا ہے اور کامیابی کی سیڑھی پر گامزن ہوسکتا ہے۔

ہمارے معاشرے میں اساتذہ کا کردار دو طرح کا پایا جاتا ہے ایک وہ جو اپنے شاگرد کو صحیح باتیں بتا کر کامیابی کی سیڑھی پر چلنا سیکھائے اور دوسرے وہ جو اپنے شاگرد کو ہمیشہ یہ بول کر چُپ کروادیتے ہیں کہ بیٹا (یہ کام آپسے نہیں ہوگا، یہ مشکل ہے) اور یہی ہمارے اساتذہ کرام غلطی کرتے ہیں جبکے انکو چاہیے وہ ہمیشہ اپنے شاگرد کی حوصلہ افزائی کریں تکے وہ کامیاب ہو سکے اور ایک بہتر انسان بننے کے ساتھ ساتھ اپنے ماں باپ، وطن اور اساتذہ کا نام روشن کر سکیں۔

ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اگر اُستاد کے مقام پر پہنچے تو اِن ساری باتوں کا خیال رکھیں تب ہی ہم معاشرے میں ایک اچھے اُستاد کہلائے گیں۔

Check Also

Dr Anwar Ahmad

By Rauf Klasra