Friday, 28 February 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Fatima Khan
  4. Beti

Beti

بیٹی

صنفِ نازک، حساس، چھوئی موئی، چھوٹا دل، خاموش طبیعت اور اس طرح کے کئی القابات آپ نے بیٹی کے لئے سنے ہونگے لیکن اگر دوسری طرف دیکھیں تو ایک بے انتہا مضبوط، حوصلہ مند، جرت مند، اپنے باپ کی محنتی، اپنی ماں کی ہنرمند، اپنے گھر کو لے کر چلنے والی بھی ایک بیٹی ہی ہوتی ہے۔

وہ بیٹی ہی ہوتی ہے جو اپنے گھر والوں کے لئے بہت سی قربانیاں دیتی ہے بہت سی چیزوں کو برداشت کرتی ہے بہت سے لوگوں کی کڑوی اور تلخ باتیں سنتی ہے لیکن خاموش رہتی ہے اس لئے نہیں کے اس کو بولنا نہیں آتا بلکہ اس لئے کیونکہ اس کو اپنے باپ کی عزت کا بھرم رکھنا ہوتا ہے، اپنی ماں کا مان رکھنا ہوتا ہے اور جو بھروسہ اس کے ماں باپ نے کیا ہوتا ہے اس کو قائم رکھنا ہوتا ہے اور وہ اس بھروسہ کو قائم رکھنے کی بھرپور کوشش کرتی ہے ہر اس چیز سے بچتی ہے جو اس کے ماں باپ کو ناپسند ہوتی یا معاشرہ اس کو بری نظر سے دکھتا۔

جب بیٹی بچپن میں ہو تو وہ یہ سنتی ہے کے ابھی تم یہ نہیں کرسکتی بڑے ہوکر کرنا ابھی تم چھوٹی ہو۔ جب وہ تھوڑی بڑی ہوتی ہے یعنی وہ بیٹی جو معاشرے میں اب لڑکی کی حیثیت سے جانی جاتی ہے تو اس کے اوپر گھر والوں سمیت سب کے سوالات شروع ہو جاتے تم کیا کرتی ہو تمھاری شادی کب ہوگی کیا پڑھتی ہو اور اس طرح کے کئی سوالات اس کے بعد جب شادی ہوتی ہے تب لوگوں کو یہ بھی جاننا ہوتا ہے شادی پسند کی ہوئی ہے یا نہیں یعنی تم نے love marriage کی ہے یا arrange marriage اور جب یہ سب ہو جاتا تو شادی کے بعد کے سوالات شروع۔

بیٹی وہ شہ ہے جو خود کو اندر سے کتنے بھی دکھ میں رکھ لے لیکن اپنے ماں باپ کے سامنے ہنستی کھیلتی آتی ہے ہمیشہ۔ خود کی آنکھوں میں کتنے بھی آنسو ہوں اپنے ماں باپ کی آنکھوں میں ایک آنسو نہیں آنے دیتی۔ بیٹی تو وہ ہے جو اپنے ماں باپ کے لئے خود بیٹا بنتی ہے اور اپنی تمام خواہشات کو مارتے ہوئے وہ سب کچھ برداشت کرتی ہے جو سب اس معاشرے میں ایک بیٹا فیس کرتا ہے۔

بیٹی اللہ کی رحمت ہے۔ اللہ جب اپنے بندے سے خوش ہوتا ہے تو اس کے گھر بیٹی کی پیدائش کرتا اس کو بیٹی جیسی رحمت سے نوازتا تھا۔

Check Also

Kamiyabian Aur Mehroomiyan

By Aamir Mehmood