Azad Pakistan?
آزاد پاکستان؟
ہم تو مٹ جائیں اے ارضِ وطن لیکن
تم کو زندہ رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک
آج سے قبل 77 سال اگر ہم دیکھیں تو ہمیں ہمارے قائد، قائد اعظم محمد علی جناح کے اپنے ملک، اپنے وطن مسلمانوں کو آزادی دلوانے کے لیئے بہترین کوشش و کاوش نظر آتی ہے اور انہی کے ساتھ ساتھ محترمہ فاطمہ جناح، علامہ اقبال، لیاقت علی خان جیسے کئی اور نام منظرِعام پر دکھائی دیتے ہیں۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے ملک کی اُن نامور اور عظیم الشان شخصیات نے تو اپنے وطن کو آزاد کروایا اور ہمیں ایک خوبصورت اور بہترین زندگی بسر کرنے کے لیئے ٹھکانا تو دے دیا لکین ہم اُن کے بتائے ہوئے طریقوں پر اور اُن کے کہے ہوئے اقوال پر عمل نہ کرسکے۔
یوں دی ہمیں آزادی کہ دنیا ہوئی حیران
اے قائد اعظم تیرا احسان ہے احسان
جس ملک میں ہم قیام پذیر ہیں ہمارے ہالات ہمارے سامنے ہیں ہم اپنے تمام حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے خود سے یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا ہم آزاد ہیں؟ کیا ہم ایک آزاد ریاست میں رہ رہے ہیں؟ کیا ہمارا ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے؟ کیا ہمارے ملک کے نام کا مطلب
لَا إِلَٰهَ إِلَّا ٱللَّٰهَ ہے؟
حقیقت تو یہ ہے کہ اس ملک کا حال خراب کرنے والی وہ عظیم شخصیات نہیں جنہوں نے ہمیں آزادی دلوائی بلکہ ہم خود ہیں۔
آزادی وہ جنون ہے جو ہمارے آباؤ اجداد کے سروں پر سوار تھا آزاد ہونے سے پہلے تک لیکن اب:
اب تو منزل منزل خون کی موجیں زخمی ہر پیشانی ہے
بے قیمت ہے خون یہاں پر مہنگا لیکن پانی ہے
کیا ہمیں قائد کے اقوال یاد ہیں؟
کیا ہمیں محترمہ فاطمہ جناح کے بتائے ہوئے طریقوں پر زندگی بسر کرنا یاد ہے؟
کیا ہمیں لیاقت علی خان کی قربانیاں یاد ہیں؟
نہیں کیوں؟ کیوں کہ ہم بس یہ جانتے ہیں کہ 14 اگست آنے والی ہے گلیوں میں شور کرنا ہے، باجے بجانے ہیں، صرف ہم آزاد ہیں، ہم آزاد ہیں اور آزادی مبارک کے نارے لگانے ہیں۔
زرہ سوچئیے اگر ہم اپنے ملک کے بارے میں سوچیں گے، اپنے اس خوبصورت وطن کے لیئے جن عظیم شخصیات نے قربانیاں دی ہیں وہ سوچیں گے تو شاید ہم بھی ایک قدم اگے بڑھ سکے اور اس ملک کو بہتر سے بہترین بنانے میں کچھ کردار ادا کرسکے۔ کیونکہ یہ وہی قوم ہے جسے کیشورِ حسین، مرکزِ یقین اور منزلِ مُراد ملا۔
یہ پاکستان ہے ہمارے قائد کا پاکستان۔
ہم قائد کی قوم ہیں ہم اگر ایک ہوگئے تو بہت کچھ بدل سکتے ہیں اور اپنے اِس پاک اور دل و جان وطن کو قائد کے اقوال پر چلا سکتے ہیں اور اگر ہم یہ کرنے کا صرف عہد بھی کریں تو ہم خوشی سے کہتے ہوئے اچھے بھی لگںیں گے۔
77 جشنِ آزادی مبارک، پاکستان ذندہ باد
مد ہوش نہیں بیدار رہنا ہے
ہر آہٹ پر تیار رہنا ہے
سمجھے نہ کوئی غافل ہم کو
وطن کے پھیرا دار رہنا ہے