Monday, 29 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Faria Gul/
  4. Koshish Karne Walon Ki Kabhi Haar Nahi Hoti

Koshish Karne Walon Ki Kabhi Haar Nahi Hoti

کوشش کرنے والوں کی کبھی ہار نہیں ہوتی

زندگی جہد مسلسل، اک امتحان، خار دار جھاڑیوں کے ایک ایسے گھنے جنگل کی مانند ہے جہاں ہر موڑ پہ آپ کے لئے اک پہیلی ہے جیسے آپ نے خود سلجھانا ہے۔ فرض کریں آپ سمندر کے ایک کنارے پہ کھڑے ہیں اور آپ کو دوسرے کنارے پہ پہنچنا ہے۔ آپ کنارے پہ کھڑے رہ کر سمندر کی وسعت کو نہیں مانپ سکتے۔ اسے عبور کرنے کے لئے آپ کو اسی پانی میں سے اپنے لئے رستہ خود تلاش کرنا ہو گا۔ اور یہ تب ہی ممکن ہے جب آپ اس گہرائی میں اتر کر اسے پار کر سکیں۔

زندگی بھی سمندر کی مانند ہے۔ جہاں ہر روز اک نئے امتحان، مشکلات و مصائب کا سامنا ہوتا ہے۔ بعض اوقات ہم نہ جانے کتنی بار گرتے ہیں پھر ہم اک نئے عزم و حوصلے کے ساتھ اٹھتے ہیں اور ان مصائب کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر آپ خوف زدہ ہو رہے ہیں ان رکاوٹوں و مشکلات سے، تو اس کا مطلب ہے آپ نے شکست تسلیم کر لی، آپ نے کوشش کئے بغیر ہی ہار مان لی۔

آپ نے کبھی مشاہدہ کیا ہے کسی چیونٹی کا، جب وہ اناج کا دانہ اٹھا کر ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتی ہے۔ اناج کا دانہ اس سے کافی بڑا ہے مگر وہ پھر بھی اسے اٹھانے کی کوشش کرتی ہے۔ اور آخر کار اسی کوشش کی وجہ سے وہ اپنی منزل پہ پہنچ جاتی ہے۔ اسی طرح اللہ نے ہر کسی کی قسمت میں رزق لکھا ہے۔ اور ہر ذی روح سے رزق کا وعدہ بھی کیا ہے۔ مگر نوالے بنا کر کسی کے منہ میں نہیں دئے۔ اس رزق کو حاصل کرنے کے لئے ہمیں کوشش کرنی پڑتی ہے۔

حرکت میں برکت ہے۔

اگر ہم کوشش نہیں کریں گے ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر اللہ کے کُن کے منتظر رہیں گے تو جان لیں ہم زندگی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ آج ہمارا المیہ یہ ہے ہم مستقل کوشش نہیں کرتے محنت کئے بنا ہی ہمت ہار جاتے ہیں۔ اور سارا ملبہ وقت و حالات پہ ڈال کر خود بری الذمہ ہو جاتے ہیں۔ زندگی کے ارتقاء سے لے کر آج تک انسان نے جتنی بھی منازل طے کی ہیں اس کا دار و مدار کوشش پر ہی ہے۔ مایوسی آدھی موت ہے۔

تو سوچیں کوشش کے بغیر آپ کی زندگی کیسی ہو گی؟

انسان کی سوچیں بھی جب زنگ آلود ہو جاتی ہیں، اپنے راستوں کو تلاش کرنے کے بجائے وہ اللہ کی رحمت سے مایوس ہو جاتا ہے۔ اللہ کی رحمت سے مایوس ہو جانا گناہ کبیرہ ہے۔ ایک ہی جگہ خود کو مت روکیں اگر آپ نے بیٹھنا سیکھ لیا ہے تو کوشش کریں چلنا شروع کر دیں، اگر چلنا سیکھ لیا ہے تو دوڑنا شروع کر دیں۔ اگر آپ نے دوڑنا سیکھ لیا ہے تو آپ اڑنا شروع کر دیں۔ کوشش ترک نہیں کریں۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

"وَ الَّذِیْنَ جَاهَدُوْا فِیْنَا لَنَهْدِیَنَّهُمْ سُبُلَنَاؕ-

ترجَمۂ: اور جنہوں نے ہماری راہ میں کوشش کی ضرور ہم انہیں اپنے راستے دکھا دیں گے۔ "

یعنی اللہ بھی اپنے بندوں سے اس بات کا عہد کر رہا ہے کہ میں کوشش کرنے والوں کے ساتھ ہوں تم قدم بڑھاؤ راستہ خود بخود ملتا جائے گا۔ اگر آپ کی زندگی میں ہر طرف اندھیرا ہے آپ کو کچھ سجھائی نہیں دے رہا اگر آپ مسلسل کو شش کریں تو اس اندھیرے میں روشنی کی ننھی سی کرن کہیں نہ کہیں سے پھوٹ پڑے گی۔ اگر سارے رستے بند ہو جائیں تو ایک رستہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے اور وہی رستہ ہمیں ہماری منزل تک پہنچاتا ہے۔ مگر اس رستے کو تلاش ہم نے خود کرنا ہے۔

Check Also

Apni Jaron Se Miliye

By Arif Anis Malik