Saneha Swat Aur Seyahon Ki Apni Zimmedari
سانحہ سوات اور سیاحوں کی اپنی ذمہ داری
سوات میں حالیہ افسوسناک سیلابی حادثہ جس میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، اس بات کی واضح نشان دہی کرتا ہے کہ قدرتی آفات کسی بھی وقت اور کہیں بھی رونما ہو سکتی ہیں۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائعِ ابلاغ پر بہت کچھ لکھا اور کہا جا رہا ہے لوگ اسے حکومت اور اداروں کی نا اہلی قرار دے رہے ہیں، لیکن بنیادی اور اہم بات یہ ہے کہ سب سے پہلے ہمارے بچوں کی اور ہماری زندگی کا تحفظ خود ہماری ذمہ داری ہے۔
ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ سیر و تفریح کے دوران حفاظتی اقدامات کی اہمیت کیا ہے۔ خوبصورت وادیوں اور دریاؤں کی جانب کھنچے چلے جانا فطری ہے، مگر اپنی زندگیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے خطرناک مقامات سے دور رہنا اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ سیاحت کے لئے جانے والے حضرات جن علاقوں میں جا رہے ہوتے ہیں اس کے بارے میں انہیں بنیادی معلومات تک نہیں ہوتیں تو سب سے پہلے ہمارا اپنا فرض یہ ہے کہ ہم دیکھیں کہ جن علاقوں میں جا رہے ہیں اور جن دنوں اور جس موسم میں جا رہے ہیں تو اس وقت اس علاقے کی موسمیاتی کیفیات کیا ہیں وہاں کی آب و ہوا کے حوالے سے ہمارے پاس کون سی معلومات ہیں اور کون سے اسباب ہیں جو ہم اپنے ساتھ لے کر جا رہے ہیں۔
اکثر میدانی علاقوں میں رہنے والے جب ان پہاڑی علاقوں میں جاتے ہیں تو احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے خاص طور پر جب آپ سیاحت کے لیے ایسے علاقوں کا رخ کر رہے ہوں جہاں موسم اور جغرافیائی حالات تیزی سے بدلتے ہوں، تو احتیاطی تدابیر اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے۔ اپنی اور اپنے پیاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سفر سے پہلے اور دوران میں چند اہم باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔
اپنے سفر کی منصوبہ بندی سے قبل، سیاحتی علاقے اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں کے موسمی حالات کا گہرائی سے جائزہ لیں۔ محکمہ موسمیات کی تازہ ترین پیش گوئیاں، خاص طور پر بارشوں اور سیلاب کے امکانات پر نظر رکھیں۔ اگر شدید بارشوں یا سیلاب کی وارننگ ہو تو سفر ملتوی کرنا ہی دانشمندی ہے۔
جس علاقے میں آپ جا رہے ہیں، اس کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں۔ کیا وہاں سیلاب کا خطرہ زیادہ ہے؟ کیا ندی نالے قریب ہیں؟ ہنگامی راستے کون سے ہیں۔ اپنے ساتھ ایک ہنگامی کٹ (Emergency Kit) ضرور رکھیں جس میں ٹارچ، چھتری، فرسٹ ایڈ کٹ، پانی کی بوتلیں، خشک میوہ جات، بسکٹس، کھجور، عمدہ کوالٹی کی چاکلیٹس یا انرجی بارز اور کچھ اضافی گرم کپڑے شامل ہوں۔
ساتھ جانے والے بچوں اور بزرگوں کی عمروں کےمطابق کچھ ادویات ضرور لے کر جائیں۔ مقامی پولیس، امدادی اداروں اور ہوٹل کے انتظامیہ کے فون نمبرز اپنے پاس رکھیں۔
ندیاں اور چشمے: سیلاب کی صورت میں ندیاں اور چشمے تیزی سے اپنی شکل بدلتے اور خطرناک ہو جاتے ہیں۔ کسی بھی ایسی جگہ کے قریب نہ جائیں جہاں پانی کا بہاؤ تیز ہو یا جہاں سیلاب کا پانی جمع ہو۔
بارشوں کے بعد اکثر پل اور عارضی راستے کمزور ہو جاتے ہیں۔ ایسے راستوں سے گزرنے میں انتہائی احتیاط برتیں یا مقامی لوگوں سے اس کی حفاظت کے بارے میں پوچھ گچھ کریں۔ اکثر علاقوں میں ہینگنگ برج Hanging Bridge پر ایک بڑا مجمع جمع ہو کر سیلفی بنانا شروع کر دیتا ہے یہ سوچے بغیر کہ پل اتنے لوگوں کا بوجھ برداشت بھی کر سکتا ہے کہ نہیں اور اسی طرح دریاؤں کے کنارے اور پانی میں موجود پتھروں، گلیشئرز اور برف کے تودوں پر بھی اکثر لوگ کھڑے ہونے کر سیلفی بنانا شروع کر دیتے ہیں۔ جبکہ پانی میں ہونے کی وجہ سے پتھر انتہائی چکنے ہو چکے ہوتے ہیں اس وجہ سے بھی اب تک کئی حادثات ہو چکے ہیں۔
پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ رہتا ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ پہاڑ سے پتھر گر رہے ہیں یا مٹی سرک رہی ہے، تو فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔ آبشاروں اور جھرنوں کے پانی کے عین نیچے کھڑا ہونا بھی خطرے سے ہرگز خالی نہیں کہ بسا اوقات پہاڑوں سے نیچے گرتا پانی اپنے ساتھ چھوٹے اور بڑے پتھر بھی بہا کر لاتا ہے جو جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔
سیلاب یا بارشوں کے دوران کسی بھی قسم کے غیر ضروری ایڈونچر سے گریز کریں۔ جیسے کہ تیز بہاؤ والے پانی میں جانا، یا خطرناک پہاڑی راستوں پر ہائیکنگ کرنا۔ آپ خواہ کتنے ہی اچھے ڈرائیور ہو پہاڑی علاقوں میں مقامی ڈرائیور کی خدمات حاصل کریں جو ان علاقوں کی چڑھائیوں ڈھلوانوں اور مشکل راستوں سے نہ صرف واقف ہوتے ہیں بلکہ ان پر ڈرائیونگ کے لئے درکار مہارت اور تجربہ بھی رکھتے ہیں۔ ایسا کرنا جیب پر تھوڑا سا مہنگا ضرور پڑتا ہے مگر دنیا کے بازار میں آپ کی اور آپ کے پیاروں کی زندگی اور سلامتی سے زیادہ کچھ بھی مہنگا نہیں۔
اگر آپ کسی نئے یا مشکل علاقے میں جا رہے ہیں، تو کسی مقامی اور تجربہ کار گائیڈ کی خدمات حاصل کریں جو علاقے کے خطرات اور محفوظ راستوں سے واقف ہو۔
مقامی آبادی سے بات چیت کریں اور ان سے علاقے کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔ وہ آپ کو ممکنہ خطرات اور محفوظ مقامات کے بارے میں بہتر رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں۔
فیملی یا گروپ ٹور کی صورت میں ان احباب کے تجربہ اور سفارش کے مطابق ٹور اینڈ ٹریول ایجنٹس کی خدمات حاصل کریں جو پہلے گروپ یا فیملی ٹورز کی سہولیات استعمال کر چکے ہوں۔
اپنے موبائل فون کو چارج رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں رابطہ کرنے کے لیے انٹرنیٹ پیکج کا بندوبست کریں۔
ہنگامی صورتحال میں:
کسی بھی ہنگامی صورتحال میں گھبرانے کے بجائے پرسکون رہیں۔
فوری طور پر امدادی اداروں یا اپنے خاندان کو اطلاع دیں۔
اگر سیلاب کا خطرہ ہو تو فوراً کسی اونچے اور محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔
ہمیشہ مقامی حکام اور امدادی اہلکاروں کی ہدایات پر عمل کریں۔
سیاحت ایک خوبصورت تجربہ ہے، لیکن اسے ذمہ داری اور احتیاط کے ساتھ انجام دینا چاہیے۔ قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے ہماری اپنی تیاری اور آگاہی سب سے اہم ہے۔
یہ مقامی بلدیات، صوبائی اور وفاقی حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ سیاحتی مقامات پر حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کیلئے باہم روابط کو مربوط اور مضبوط بنائیں۔
توجہ حادثات کو روکنے اور زندگیوں کو بچانے کی ذمہ داری قبول کرنے پر مرکوز کریں ناکہ حادثات کا ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹہرانے اور پوائنٹ اسکورنگ پر۔ ضلع اور تحصیل کی سطح پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو فعال کیا جائے۔ مناسب انتباہی نشانات نصب کرے اور خطرناک علاقوں کی نشاندہی کرے تاکہ مزید جانوں کا زیاں نہ ہو۔
اس افسوسناک سانحے سے ہمیں سبق لینا چاہیے کہ زندگی کا تحفظ سب سے قیمتی چیز ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ متاثرہ خاندان کو صبر عطا فرمائے اور مرحومین کی مغفرت کرے آمین۔

