Thursday, 13 February 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Fakhar Alam Qureshi
  4. Information Warfare Gilgit Baltistan Ka Naya Mahaz

Information Warfare Gilgit Baltistan Ka Naya Mahaz

انفارمیشن وار فیئر گلگت بلتستان کا نیا محاذ

جب دنیا کے نقشے پر قدرت کے شاہکاروں کی بات ہوتی ہے تو گلگت بلتستان اپنی بلند قامت چوٹیوں، گنگناتی ندیوں اور انمول معدنی وسائل کے باعث سرِفہرست نظر آتا ہے۔ یہ خطہ نہ صرف پاکستان کا تاج ہے بلکہ دنیا بھر کی نظریں اس پر مرکوز ہیں۔ لیکن جتنا یہ خطہ اپنی خوبصورتی اور قدرتی وسائل کی وجہ سے دلکش ہے، اتنا ہی دشمن قوتوں کے لیے رشک و حسد کا باعث بھی ہے۔ گلگت بلتستان، جسے امن و سکون کا گہوارہ ہونا چاہیے تھا، آج ایک نئی جنگ کا میدان بن چکا ہے۔ یہ جنگ بندوقوں اور توپوں کی نہیں بلکہ ذہنوں اور دلوں پر قبضے کی ہے، جسے ہم انفارمیشن وار فیئر کہتے ہیں۔

یہ جنگ وہ ہے جہاں دشمن کے ہاتھوں میں نہ گولیاں ہیں نہ بارود، بلکہ جھوٹے بیانیے، فیک نیوز اور نفرت کے بیج ہیں۔ ان ہتھیاروں کے ذریعے دشمن نے گلگت بلتستان کی جغرافیائی اہمیت، سی پیک، دیامر بھاشا ڈیم اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کا مقصد واضح ہے: پاکستان کو کمزور کرنا، معیشت کو زک پہنچانا اور نوجوانوں کے ذہنوں کو گمراہ کرکے انہیں اپنے ایجنڈے کا حصہ بنانا۔

آج دشمن میلوں دور بیٹھ کر سوشل میڈیا کے ذریعے ہمارے سماج کے امن کو تہس نہس کر رہا ہے۔ افواہیں، جھوٹے الزامات اور جذباتی استحصال نوجوانوں کو غلط راستے پر ڈالنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا، سرکاری اداروں پر بے بنیاد تنقید کرنا اور قومی منصوبوں کو مشکوک بنانا دشمن کے وہ حربے ہیں جن کا مقصد ہماری صفوں میں انتشار پیدا کرنا ہے۔

گلگت بلتستان کے نوجوان، جو پاکستان کے روشن مستقبل کی امید ہیں، انفارمیشن وار فیئر کے براہِ راست نشانے پر ہیں۔ ان کے جذبات کا استحصال کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں اپنے وطن سے دور کرکے دشمن کے ایجنڈے کا حصہ بنایا جا سکے۔ یہ جنگ نوجوانوں کے شعور اور ان کی سوچ پر قبضے کی جنگ ہے اور اس میں کامیابی کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو کس حد تک اس سازش سے آگاہ کرتے ہیں۔

صحافت کو معاشرے کی آنکھ اور کان کہا جاتا ہے، لیکن بدقسمتی سے، یہ میدان بھی دشمن کے عزائم سے محفوظ نہیں۔ تحقیق کے بغیر خبریں نشر کرنا، منفی بیانیوں کو فروغ دینا اور سچائی کی جگہ سنسنی خیزی کو ترجیح دینا ہمارے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ گلگت بلتستان میں صحافت کو ایک مثبت کردار ادا کرنا ہوگا، جہاں ہر خبر تحقیق کے بعد شائع ہو اور ہر بیانیہ قوم کی تعمیر میں مددگار ہو۔

یہ وقت ہے کہ ہم متحد ہو کر دشمن کی چالوں کا مقابلہ کریں۔ ہمیں انفارمیشن وار فیئر کے حقیقی چہرے کو بے نقاب کرنا ہوگا۔ تعلیمی اداروں میں میڈیا لٹریسی کے نصاب کو شامل کرکے طلبہ کو اس جنگ کے اثرات سے آگاہ کیا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا کے مثبت استعمال پر سیمینارز اور تربیتی ورکشاپس کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکومت اور مقامی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ فیک نیوز کے خلاف فوری اقدامات اٹھائے اور عوام میں شعور اجاگر کرے۔

گلگت بلتستان کے عوام نے ہمیشہ پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے اور آج بھی ان کی حب الوطنی کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ لیکن یہ وقت ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، اپنے نوجوانوں کو شعور دیں اور دشمن کی ہر چال کا جواب علم، آگاہی اور عزم سے دیں۔ یہ جنگ صرف حکومت کی نہیں، بلکہ ہم سب کی ہے۔ یہ ہمارے وطن، ہماری شناخت اور ہمارے مستقبل کا سوال ہے۔

آئیے، آج یہ عہد کریں کہ دشمن کی کوئی سازش ہمیں کمزور نہیں کر سکتی۔ ہم اپنے اتحاد، شعور اور عزم کے ذریعے گلگت بلتستان کو امن، ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے۔ یہی وہ راستہ ہے جو ہمیں ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کی منزل تک لے جائے گا۔ پاکستان زندہ باد!

Check Also

Mohabbat Aur Jang Mein Sab Kuch Jaiz Nahi

By Muhammad Salahuddin