Jazeera Numa Qatar (3)
جزیرہ نما قطر (3)
ایجوکیشن سٹی (شہرِ تعلیم) قطر کے علاقے الریان میں ایک انتہائی جدید تعلیمی منصوبہ ہے۔ قطر فاؤنڈیشن کا تیار کردہ یہ منصوبہ 12 مربع کلومیٹر علاقے میں پھیلا ہوا ہے۔ آٹھ بین الاقوامی اور ایک مقامی یونیورسٹی پر مشتمل اس شہر میں بین الاقوامی معیار کی تعلیمی سہولیات دی گئی ہیں۔
شہرِ تعلیم کا آغاز قطر فاؤنڈیشن نے 1997 میں کیا تھا۔ اسی سال امریکہ کی ایک معروف اور معیاری یونیورسٹی جس ک نام ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی ہے، یہاں اپنا کیمپس قائم کرنے والا پہلا تعلیمی ادارہ بن گیا۔ شہرِ تعلیم کا باضابطہ افتتاح 2003ء میں ہوا۔
گزشتہ 20 سالوں کے دوران ایجوکیشن سٹی صرف ایک ہی اسکول سے ملٹی یونیورسٹی کیمپس میں تبدیل ہو چکا ہے۔ جس میں 50 سے زائد ممالک کے طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ یہاں ایک بہت بڑا تحقیقی فنڈ موجود ہے۔ جس سے مختلف شعبوں میں علم اور تحقیق کی ترقی کے نمایاں مواقع فراہم ہو رہے ہیں۔
ایجوکیشن سٹی میں قائم متعدد مراکز جو سائنس اور تحقیق پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک قطر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک ہے۔ 45000 مربع میٹر پر پھیلا یہ پارک، علاقائی اور عالمی تکنیکی اختراعی ماحولیاتی نظام سے انکیوبیشن، فنڈنگ، تربیت، رہنمائی اور رابطے کی سہولتیں فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ قطر نیشنل ریسرچ فنڈ، مسابقتی طور پر منتخب تحقیق کے لئے مالی معاونت اور رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
یہاں ایک اور بہت بڑا اور انتہائی شاندار تحقیقی ادارہ سدرہ میڈیکل اور ریسرچ سینٹر ہے، جو کہ ایک ہسپتال اور حیاتیاتی تحقیق کے مرکز کے طور پر خدمات سر انجام دے رہا ہے۔
گزشتہ پانچ سالوں میں ایجوکیشن سٹی نے خود کو ایک مکمل کمیونٹی میں تبدیل کر لیا ہے۔ جس میں 219 بیڈروم کا پریمیئر ان ہوٹل، بین الاقوامی معیار کا ایک فٹبال سٹیڈیم، ایک 33 ہول والا گالف کورس، جسے ایجوکیشن سٹی گالف کلب کہا جاتا ہے، شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں ایک بہت بڑی اور وسیع مسجد، قطر نیشنل لائبریری اور آکسیجن پارک بھی موجود ہیں۔
ایجوکیشن سٹی مسجد، جس میں اس کے مرکزی نماز ہال میں 1800 نمازیوں اور اس کے بیرونی صحن میں مزید 1000 نمازیوں کی میزبانی کرنے کی گنجائش ہے، یہ اپنے مضافاتی علاقے الریان کے لئے ایک کمیونٹی مسجد کے طور پر بھی کام کرتی ہے۔
اس کے علاوہ یہاں دو بہت اچھی اور تخلیقی مباحثہ یا مذاکرہ فورمز بھی موجود ہیں۔ ایک، دوحہ مباحثہ، جو مکالمے کے لئے ایک عوامی فورم ہے جو اپنے منفرد "مجلس" انداز میں بین الاقوامی سطح پر مباحث کے مقابلوں کی میزبانی کرتا ہے۔ دوسرا، قطر مباحثہ، قطر کے لیے بحث کرنے والی قومی یا مقامی تنظیم ہے۔ شہرِ تعلیم کی تربیت و تزئین انتہائی شاندار ہے۔ اس میں خاکساری بھی ہے اور دلربائی بھی۔ ایسا لگتا ہے جیسے یہاں کہکشاں اتر آئی ہے۔ ایسے ہی کسی خوبصورت مقام پر اتری کہکشائیں دیکھ کر شاعر کو کہنا پڑا:
بنیں گے اور ستارے اب آسماں کے لئے
یہاں کا ایک اور نہایت خوبصورت، تاریخی اور انتہائی مہماتی مقام الشقاب مرکز ہے۔ الشقاب قطر کے ضلع الشگوب میں قطر فاؤنڈیشن کا گھڑ سواری مرکز ہے۔ 1992 میں قطر کے امیر شیخ حمد بن خلیفہ التھانی کی قائم کردہ الشقاب نے 2004 میں قطر فاؤنڈیشن میں شمولیت اختیار کی۔ الشقاب اب خطے کا سب سے بڑا گھوڑوں کی تعلیم کے وسائل کا مرکز ہے اور اس میں عرب گھوڑوں کی افزائش نسل کی خصوصیات ہیں۔
قدرتی گیس اور پیٹرولیم سے صدیوں پہلے قطر کو دنیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک کے طور پر اہمیت دی گئی تھی، یہ ملک اپنے قیمتی عرب گھوڑوں کے لئے بھی جانا جاتا تھا۔
جب ریاست قطر کے حکمران خاندان، الثانی کے آباؤ اجداد، تین صدیوں قبل قطر میں آباد ہونے کے لئے صحرائے عرب سے ہجرت کرگئے تو، عربی گھوڑا ان کی روز مرہ زندگی کا ایک اہم حصہ تھا۔ عربی گھوڑے نے قطر کی بنیاد رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کیا۔
اس مرکز کا نام "الشقاب" عثمانیوں کے خلاف لڑی جانے والی اہل قطر کی تاریخی جنگ کے حوالے سے لیا گیا ہے۔ 1893 میں الریان کے قصبے میں ہونے والی یہ جنگ الوجاب یا الشقاب کے نام سے تاریخ میں محفوظ ہے۔ جیسا کہ تاریخ گواہ ہے کہ شیخ جاسم بن محمد الثانی کی قیادت میں قطریوں نے عثمانیوں کو شکست دی۔ یہ تاریخی جنگ بالآخر قطر کی آزادی کا باعث بنی۔
سابق امیر قطر شیخ حمد بن خلیفہ الثانی نے 1992ء میں الشقاب مرکز قائم کیا۔ اپنے آباؤ اجداد شیخ جاسم بن محمد الثانی کے اعزاز میں انہوں نے الشقاب جنگ کے مقام پر عربی گھوڑوں کی افزائش نسل کا فارم قائم کرنے کا انتخاب کیا۔ تاکہ ان کی خوبصورت یادیں آنے والی نسلوں کی لوحِ دل پر رقم رہیں اور وہ اپنے آبا کی زندگی پر تحسین کے پھول نچھاور کرتے رہیں۔ 2004 میں الشقاب قطر فاؤنڈیشن کا رکن بنا دیا گیا۔ یہ سہولت تقریبا 980000 مربع میٹر پر محیط ہے اور اس میں 400 سے زیادہ گھوڑوں کے اصطبلوں کی گنجائش ہے۔
افزائش نسل کے اس پروگرام کا مقصد عربی نسل کو محفوظ رکھنا اور ایسے گھوڑوں کی تیاری کرنا ہے جو خوبصورت اور چاک و چوبند بھی ہوں، اور کردار اور احسان بھی رکھتے ہوں۔ اپنے سواروں کو لے جانے کے لئے انہیں جسمانی طور پر مضبوط ہونا چاہئے۔ 2008 میں الشقاب کی ٹیم نے 24 مسابقتی ممالک میں سے دوسرے نمبر پر رہ کر مقابلے میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔
شہرِ تعلیم کو ٹرانسپورٹ کا ایک بہت اچھا نظام فراہم کیا گیا ہے۔ یہاں کیمپس کے اندر موجود مختلف یونیورسٹیوں اور شعبوں میں آنے جانے کے لیے انہیں ایک ٹرام سے منسلک کر دیا گیا ہے۔ قطر کے مختلف حصوں سے یہاں پہنچنے کے لئے اسے دوحہ میٹرو (قطر ریل) کی ایک لائن، ایجوکیشن لائن، سے جوڑ دیا گیا ہے۔ دوحہ میٹرو کی ایجوکیشن لائن کے تین الگ الگ اسٹیشن شہرِ تعلیم میں موجود ہیں۔ جن میں ایجوکیشن سٹی اسٹیشن، قطر نیشنل لائبریری اسٹیشن، اور الشقاب اسٹیشن شامل ہیں۔ تینوں اسٹیشنوں کو 10 دسمبر 2019 کو عوام کے لئے کھول دیا گیا۔ (جاری ہے)