1.  Home/
  2. Blog/
  3. Asif Masood/
  4. Jazeera Numa Qatar (2)

Jazeera Numa Qatar (2)

جزیرہ نما قطر (2)

میوزیم کا ایک اور نہایت ہی خوبصورت حصہ اس کا وسیع کیفے ٹیریا ہے۔ سمندر کی طرف ایک بہت بڑی گلاس وال کے اندر ایک بہت بڑے ہال میں واقع اس کیفے میں بیٹھے لوگ سمندر اور اس کے پار برجوں کے ایک وسیع جنگل کا نظارہ کر سکتے ہیں۔ یہ جنگل سمندر کے کنارے ہونے کی وجہ سے سمندر میں جھانکتا اور جھلملاتا بڑا دلکش منظر پیش کرتا ہے اور سامعین کی داد دونوں ہاتھوں سے وصول کرتا ہے۔ اسے کیفے ٹیریا میں کافی پیتے ہوئے بڑے مزے سے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ کافی کے لطف کو دوبالا کر دیتا ہے۔

حسن بھی غزل کی طرح ہوتا ہے۔ منظم اور مکمل۔ یہاں قدرت اپنے حسن کے ساتھ بے نقاب نظر آتی ہے۔ ایسا خالص حسن جس کا کوئی محرم نہیں ہے۔ اس چھیل چھبیلی نشست گاہ میں لوگ کرسیوں کے ساتھ ٹیک لگائے، آنکھیں موند کر اور استغراق کی ندی میں کندھوں تک ڈوب کر گزرا ہوا لمحہ لمحہ چنتے ہیں۔ کچھ لوگ گلاس وال کے ساتھ لگ کر بڑے رسان سے کھڑے اس منظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہ منظر دیکھ کر ان کے دلوں میں بھونچال سا آ جاتا ہے۔

یہ یہاں یادوں کے موتی چنتے اور پچھتاؤں کے جال توڑتے رہتے ہیں۔ یہاں بیٹھ کر اللہ کی بے پناہ مہربانیوں اور نعمتوں کا خیال آتا ہے، جو یہاں ایک مختصر سی جگہ پر اتنی بڑی مقدار میں ڈھیر کر دی گئی ہیں۔ یہ انسانوں کیے لئے اس کا ایک بہت بڑا کار خیر ہے۔ لیکن بندہ بڑا ہی ناشکرا اور کم ظرف ہے۔ بس دکھ میں اپنے رب کو یاد کرتا ہے۔ سکھ ملتے ہی رب کو بھول جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بڑے بڑے ہال نما کمروں میں قطر، عرب اور کم و بیش پورے عالم اسلام کی تاریخ و ثقافت مختلف شکلوں میں بڑی بڑی میزوں پر بچھی پڑی ہے۔

کھیل کے شعبے میں بھی قطر نے تقریباً ہر کھیل کو اہمیت دے رکھی ہے۔ یہاں دنیا کے سب مشہور کھیلوں کے لئے بہت اعلٰی معیار کی سہولتیں دی گئی ہیں۔ جیسے ٹینس، گالف، کرکٹ، ہاکی، والی بال، باسکٹ بال، پولو، تیراکی، اونٹ دوڑ، فٹبال وغیرہ۔ اس چھوٹے سے ملک کے تھوڑے سے لوگوں نے بڑے بڑے کام کر رکھے ہیں اور دنیا میں بڑے کام کرنے والے ہی زندہ رہتے ہیں۔ اللہ کے نیک بندے انسانیت کی فلاح کے لئے سرگرم رہتے ہیں۔ اللہ نے انسان کو اشرف کہا تو صرف عقل کی وجہ سے کہا۔ انسان ہمیشہ عقل کے تعاقب میں رہے گا۔

2022 کا فٹبال ورلڈکپ قطر کو دیا گیا ہے۔ جس کے بعد یہ عرب دنیا کا پہلا مسلمان ملک بن گیا ہے جس کو اس تقریب کی میزبانی دی گئی ہے۔ یہ اسی سال نومبر دسمبر میں کھیلا جانے والا ہے۔ جس کے لئے نہایت اعلٰی اور بین الاقوامی معیار کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ آٹھ اعلٰی معیار کے سٹیڈیم بنائے گئے ہیں۔ باقی تمام سہولتیں بھی نہایت اعلٰی درجے کی دی گئی ہیں۔

سیکیورٹی کو خاص اہمیت دی گئی ہے جو قطر کا خاصا ہے۔ یہ ملک نہایت ہی پُرامن ہے کہ یہاں سیکیورٹی کا نظام بہت اعلٰی ہے۔ یہاں آپ دن رات کہیں بھی آ جا سکتے ہیں۔ کسی قسم کا کوئی خوف یا خطرہ نہیں ہے۔ سیکیورٹی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہر وقت چوق و چوبند رہتی ہے۔ قطر نے 2006 کے ایشیائی کھیلوں کی میزبانی کی تھی اور وہ 2030 کے ایشیائی کھیلوں کی میزبانی بھی کرے گا۔

قطر کی مسجدیں انتہائی خوبصورت اور دیدہ زیب ہیں۔ لگتا ہے یہ لوگ مسجد کو اپنے ملک کی سب عمارتوں سے حتٰی کہ اپنے گھروں سے بھی زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ انہیں بہترین جگہ پر بہترین تعمیراتی سامان لگا کر تعمیر کرتے ہیں۔ خوبصورت دروازے، انتئہائی خوبصورت کھڑکیاں، دبیز قالین، فانوس، خوبصورت لائیٹیں اور کیا کیا لگاتے ہیں۔ میں نے آج تک قطر کی کسی مسجد کے بیت الخلا کو گندا یا بند نہیں دیکھا۔ یہ ہر استعمال کے بعد صاف کیے جاتے ہیں۔ مستعد صفائی والا عملہ ہر وقت موجود رہتا ہے۔

جہاں یہ بڑے بڑے گھر بناتے ہیں۔ وہاں وسیع و عریض مساجد بھی ضرور تعمیر ہیں اور انہیں زمین کا سب اچھا حصہ فراہم کرتے ہیں۔ خواتین کی نماز کا ہال تقریباً ہر مسجد میں موجود ہے۔ اسے مصلٰی نساء کہتے ہیں۔ سفر کے دوران جہاں بھی اذان ہو گئی سب اپنے خاندانوں سمیت رک جاتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں۔ ہم پاکستان میں ویسے تو دوران سفر نماز ادا کر ہی لیتے ہیں لیکن جب خواتین ہمراہ ہوں تو پھر نماز کی ادائیگی مشکل ہو جاتی ہے کہ خواتین کو کہاں بٹھایا جائے۔ لیکن یہاں ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

قطر میں بہت سی لائبریاں ہیں اور ان میں زیادہ تر طلوع صبح سے لے کر رات گئے تک کھلی رہتی ہیں۔ کتابوں کے وسیع ذخائر کے علاوہ یہاں آنے والے کو ہر سہولت دی گئی ہے۔ تمام لائبریریوں میں ائرکنڈشن لگے ہوئے ہیں، جیسا کہ قطر کی تقریباً ہر عمارت میں لگے ہوئے ہیں۔ بیٹھنے اور پڑھنے کی اچھی سہولتیں دی گئی ہیں۔ حتٰی کہ کچھ دیر سستانے اور لیٹ جانے کی سہولتیں بھی لائبریری کے اندر دی گئی ہیں۔

بوجہ اختصار میں یہاں تفصیل سے صرف ایک یعنی قطر نیشنل لائبریری کا ہی ذکر کر پاؤں گا۔ قطر نیشنل لائبریری قطر فاونڈیشن فار ایجوکیشن، سائنس اینڈ کمیونٹی ڈویلپمینٹ کی چھتری تلے ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے۔ نئی قومی لائبریری کے منصوبے کا اعلان، قطر فاونڈیشن کی چئیرپرسن شیخہ موزا بنت نصر نے، قطر کے شہر دوحہ میں وہاں کی ایک اور تاریخی لائبریری دارالکتب کی پچاسویں سالگرہ منانے کی تقریب بتاریخ 19 نومبر 2012 کو کیا۔

دارالکتب لائبریری، جو خلیج فارس کے علاقے کی پہلی عوامی لائبریریوں میں سے ایک ہے۔ جس کی بنیاد 29 دسمبر 1962 کو رکھی گئی۔ جو اس وقت قطر کی قومی لائبریری سمجھی جاتی تھی۔ قطر نیشنل لائبریری کا مقصد تین طرز کا کام کرنا ہے۔ ایک قومی لائبریری، دوسرا تحقیقی سطح کی یونیورسٹی لائبریری اور تیسرا ڈیجیٹل دور کے لئے تمام سہولتوں سے لیس ایک مرکزی میٹروپولیٹن پبلک لائبریری کے طور پر کردار ادا کرنا ہے۔

اس کے علاوہ نئی عمارت کے کھلنے کے ساتھ یہ کمیونٹی میٹنگ کی جگہ کے طور پر بھی کام کرتی ہے۔ لائبریری میں انگریزی، عربی اور دیگر زبانوں میں مختلف قسم کی کتابیں اور ای بکس موجود ہیں۔ جن میں فکشن اور نان فکشن، بیسٹ سیلرز اور کلاسکس کے علاوہ میگزین اور جرنلز، ڈی وی ڈی، سی ڈیز اور آڈیو بکس شامل ہیں۔ 2018 میں لائبریری کا مجموعہ اس کی شیلفوں پر 8 لاکھ سے زائد کتابوں اور 5 لاکھ سے زائد ای بکس، میگزین اور اخبارات اور خصوصی مجموعوں پر مشتمل تھا۔

اس کے علاوہ جو معروف لائبریاں ہیں ان میں علی بن عبداللہ لائبریری، مکتبہ چلڈرن لائبریری، خنسہ لائبریری، قطر یونیورسٹی لائبریری، الشیخ علی بن عبداللہ الثانی پبلک لائبریری، گلیکسی لائبریری، الواکرہ پبلک لائبریری، عریبین لائبریری، روضتہ الحمام چلڈرن لائبریری، مکتبہ الربان العامہ پبلک لائبریری، الخور پبلک لائبریری، مکتبہ دستور لائبریری، قطری بکس ہاؤس پبلک لائبریری، گیرنٹ لائبریری، ہیریٹیج لائبریری، شیخ عبداللہ الانصاری لائبریری، دارالکتب لائبریری، انجنئرنگ ریسرچ آفسز لائبریری، رواق لائبریری، الثواقہ لائبریری، یونیورسٹی آف دوحہ فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی لائبریری، میوزیم آف اسلامک آرٹ لائبریری، شامل ہیں۔

قطر کا ایک اور معروف حصہ یہاں کا تعلیمی شہر(ایجوکیشن سٹی) ہے۔ جو مقامی و بین الاقوامی تعلیمی اداروں ایک شاندار گلدستہ ہے۔ (جاری ہے)

Check Also

Insani Zindagi Par New Liberalism Ke Nafsiyati Masaib

By Mansoor Nadeem