Monday, 29 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Amer Abbas/
  4. Sarkari Hospital Se Ilaj Karwaen

Sarkari Hospital Se Ilaj Karwaen

سرکاری ہسپتال سے علاج کروائیں

دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کی زبوں حالی کے پیش نظر بہت سے لوگ پرائیویٹ ہسپتال کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر لوگوں کی مالی استعداد نہ ہونے کے باوجود قرض اٹھا کر یا گھر کی کوئی چیز بیچ کر علاج کرواتے ہیں۔ میں نے پرائیویٹ ہسپتال سے علاج کروانے والے بہت سے لوگوں کو بعدازاں پریشان حال دیکھا ہے۔

دیکھیں اگر آپ ایفورڈ کر سکتے ہیں یا آپ کے پاس وافر پیسہ ہے آپ پرائیویٹ ہسپتال میں ضرور جائیں بلاشبہ وہاں علاج معالجہ کی بہترین سہولیات اور صفائی ستھرائی کے اعلیٰ انتظامات ہوتے ہیں اور پروٹوکول بھی ملتا ہے ٹیسٹ بھی فوری ہو جاتے ہیں۔ لیکن اگر آپ ایفورڈ نہیں کر سکتے اور معاشی لحاظ سے بہت کمزور ہیں تو کسی بھی قسم کے علاج کیلئے ہمیشہ سرکاری ہسپتالوں کو ترجیح دیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں بھی بہترین علاج ملتا ہے اور قابل ترین ڈاکٹر موجود ہیں۔

گاؤں دیہات میں رورل ہیلتھ سینٹر موجود ہیں جہاں چوبیس گھنٹے کوالیفائیڈ ڈاکٹر موجود رہتے ہیں اور بعض ادویات بھی بالکل فری مل جاتی ہیں ہر تحصیل سطح پر تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال موجود ہیں جہاں بہت سے سپیشلسٹ بھی موجود ہیں اور علاج معالجہ و میڈیکل ٹیسٹس کی قدرے بہتر سہولیات موجود ہیں ضلع کی سطح پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال موجود ہیں جہاں تقریبا ہر بیماری کا سپیشلسٹ موجود ہے اور خون و ریڈیالوجی کے تقریباً تمام بنیادی ٹیسٹ میسر ہیں۔ بڑے شہروں میں ٹیچنگ ہسپتال موجود ہیں جہاں علاج معالجہ کی اچھی سہولیات اور پاکستان کے قابل ترین ڈاکٹر موجود ہیں۔ علاج کے لیے بس زرا بھاگ دوڑ کرنا پڑتی ہے مگر علاج بہرحال ہو جاتا ہے۔

دیگر بیماریوں کے علاوہ سب سے زیادہ ڈیلیوری کے کیسز کیلئے ہسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے ایسی صورت میں آپ کسی بھی قریبی رورل ہسپتال یا تحصیل ہیڈ کوارٹر یا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جاسکتے ہیں پیچیدہ کیسز کو رورل ہیلتھ سینٹر والے خود تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ریفر کر دیتے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں کی ایک بہت بڑی خوبی ہے کہ ڈاکٹرز نارمل ڈیلیوری کیلئے آخری حد تک کوشش کرتے ہیں اسی وجہ سے زیادہ تر کیسز نارمل ڈیلیوری سے ہی بہت کامیابی سے انجام پاتے ہیں بہت کم کیسز سی سیکشن ہوتے ہیں۔

سرکاری ہسپتالوں میں بھی اب تمام اوزار صاف ستھرے ہوتے ہیں بیماری پھیلنے کا احتمال نہ ہونے کے برابر ہے البتہ اوور آل صفائی کے معاملے میں پرائیویٹ ہسپتال شاید سرکاری سے بہتر ہوں کیونکہ سرکاری ہسپتالوں میں رش تھوڑا زیادہ ہوتا ہے مگر سرکاری ہسپتالوں میں قابل ترین ڈاکٹرز اور سہولیات بہترین ہیں آپ بےفکر ہو کر سرکاری ہسپتالوں کا رخ کیجئے۔ ٹیچنگ ہسپتالوں میں تو سی سیکشن ڈیلیوری کے جدید ترین انتظامات موجود ہیں جہاں نارمل ڈیلیوری کیلئے حتیٰ الوسع کوشش کی جاتی ہے مگر جب کوئی چارہ نہ ہو تو سی سیکشن کیا جاتا ہے۔

Check Also

Barkat Kisay Kehte Hain?

By Qamar Naqeeb Khan