Friday, 20 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aqsa Gillani
  4. Guru Rajneesh Osho, Bhagwan Ya Shaitan? (1)

Guru Rajneesh Osho, Bhagwan Ya Shaitan? (1)

گرو رجنیش اوشو، بھگوان یا شیطان؟ (1)

رواں سال کے آغاز میں پرانی کتابیں خریدتے وقت ایک کتاب پر نظر پڑی جس کا نام تھا "محبت(لیکچرز)"۔ اوشو کے اقتباسات فیسبک پر پہلے بھی پڑھ رکھے تھے اور کتاب کی قیمت فقط دو سو روپے تھی اس لیے فوراً خرید لی۔

جب کتاب پڑھی تو ہر صفحہ حیرت کدہ ثابت ہوا اور میں یہ کہنے پر مجبور ہوگئی کہ بھلے ہی آپ کو اوشو کے کچھ خیالات سے اتفاق نہ ہو لیکن میں نے اب تک جتنے بھی رائٹرز کو پڑھا ہے کسی بھی اور لکھنے والے کے پاس قاری کو اس طرح متوجہ کرنے کا ہنر نہیں۔ اوشو کا اسلوب جادوئی سا محسوس ہوتا ہے۔

اوشو کے متعلق مزید جاننے اور پڑھنے کا شوق تو پہلے ہی بیدار ہو چکا تھا مگر جب میں نے کتاب پر اپنے تاثرات فیسبک پر لکھے تو بے شمار لوگوں نے کمینٹ کیا کہ آپ کو کلٹ آف اوشو کے بارے میں معلوم ہے؟ وہ ایک بدکردار، نشئی، زانی اور فراڈیا انسان تھا۔

ایسے شخص کے لیے جو مذہب اور سماج کا باغی ہو ایسے کمینٹس آنا حیرت کی بات نہیں لیکن مجھے حیرت اس وقت ضرور ہوئی جب وکیپیڈیا اردو پر رجنیش اوشو کا تعارف ہی نہیں ملا لیکن انگریزی میں سرچ کرنے پر صرف ویکیپیڈیا پر اتنا زیادہ مواد موجود تھا کہ میں پڑھتے پڑھتے تھک گئی۔

اوشو کی زندگی پر دس پندرہ فلمیں اور ویب سیریز بھی بن چکی ہیں جن کی تفصیل بھی وکیپیڈیا ہی پر مل گئی۔

ویکیپیڈیا پر اوشو کے تعارف نے اوشو کی زندگی میں دلچسپی کو مزید بڑھاوا دیا اور میں نے فیصلہ کیا کہ میں ان دس پندرہ میں سے کم از کم کوئی ایک ویب سیریز اور ایک فلم دیکھوں گی۔ مگر انتخاب کیسے کیا جائے؟ کیونکہ اوشو پر تقریباً 1970ء سے فلمیں بننا شروع ہوئیں اور اب تک یہ سلسلہ جاری ہے بی بی سی سمیت بڑے بڑے ادارے اوشو سے متعلق ڈاکومنٹری ویڈیوز پیش کر چکے ہیں۔

سب سے پہلے میں نے 2018ء میں نیٹفلکس کی بنائی ڈاکومنٹری سیریز "Wild Wild Country" دیکھنے کا فیصلہ کیا۔

یہاں یہ بات جان لینا اہم ہوگا کہ یہ کوئی تفریحی مقصد کے لیے نہیں بنائی گئی بلکہ یہ گرو رجنیش اوشو کی سیکریٹری ماں آنند شیلا، اوشو کے وکیل، سنیاسیوں، سرکاری اہلکاروں اور مقامی لوگوں کے انٹرویوز اور تاریخی خبروں کی جھلکیوں اور پرانی ویڈیو کلپس کو ملا کر تیار کی گئی سچے واقعات پر مبنی سیریز ہے۔

یہاں آپ یہ سوال کر سکتے ہیں کہ میں نے دس پندرہ فلموں اور سیریز میں سے اسی کا انتخاب کیوں کیا؟ نمبر ایک تو یہ نیٹفلکس نے حال ہی(2018) میں بنائی ہے اور اس میں سابقہ تمام مواد سے استفادہ کیا گیا ہے یوں یہ زیادہ جامع ہے۔ نمبر دو اس کی ریٹنگ بہت اچھی (8.1/10//98%) ہے۔

اس سیریز کی تعریف میں صرف اتنا کہنا ہی کافی ہوگا کہ یہ اتنی دلچسپ ہے کہ میں پہلی قسط دیکھنے کے بعد پوری رات بیٹھی دیکھتی رہی اور ایک ہی نشست میں چھ اقساط کی یہ سیریز دیکھ ڈالی۔

اس سیریز میں تقریباً سب کچھ کوور ہوگیا تھا لیکن پھر بھی میں نے اس سارے معاملے کو ایک اور اینگل سے دیکھنے کی غرض سے 2010ء میں بنی فلم "Guru Bhagwan his secretary and security guard" بھی دیکھ لی۔

ان دونوں کے مطابق اوشو پر کوئی بھی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ اوشو کی زندگی بھی اس کی کتابوں اور افکار جتنی ہی دلچسپ ہے۔

جب میں وائلڈ وائلڈ کنٹری دیکھ رہی تھی تو اس میں 1979ء میں ریلیز ہوئی ایک فلم "آشرم ان پونا" کا حوالہ دیا گیا تھا۔ یہ فلم بھگوان رجنیش کے امریکہ جانے سے پہلے پونا میں موجود آشرم میں خفیہ طور پر ریکارڈ کی گئی تھی۔ آشرم میں ڈائنامک میڈیٹیشنز اور تھیراپیز میں مرد و زن برہنہ ہو کر چیخ پکار اور اچھل کود کرکے دل کا غبار نکالتے دکھائے گئے تھے۔ اس فلم نے امریکہ میں رجنیش کے مصائب بڑھا دئیے تھے۔ میں نے جب اس فلم کو سرچ کیا تو یہ بھی اونلائن آسانی سے مل گئی۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں ان تینوں فلموں سے حاصل شدہ معلومات کی مدد سے اوشو کی زندگی پر ایک مختصر تعارفی تحریر لکھوں تو کمینٹ کر کیجئے تاکہ آپ جان سکیں کہ

اوشو کون تھا؟ اور اس نے ایسا کیا کیا کہ کچھ لوگ اسے بھگوان اور کچھ شیطان سمجھتے ہیں۔

Check Also

Shayari Nasal e Insani Ki Madri Zuban Hai

By Nasir Abbas Nayyar