Sunday, 22 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Bushra Hassan
  4. Allah Taala Ke Na Pasandeeda Log

Allah Taala Ke Na Pasandeeda Log

اللہ تعالیٰ کے ناپسندیدہ لوگ

اللہ کن لوگوں کو پسند نہیں کرتا اس حوالے سے قرآن مجید ہمارے لئے بہترین نمونہ عمل ہے۔ قرآن مجید اللہ کے وہ واحد کتاب ہے جس میں ہر حوالے سے زندگی گزارنے کےاصول بتائے ہوئے ہیں۔ ہم اپنے کردار اور قول و فعل کو قرآن مجید کے بتائے ہوئےپہ چلیں چلیں تو اللہ کے ناپسندیدہ لوگوں میں شامل نہیں ہوں گے ۔ اسی طرح ہم ان لوگوں کی فہرست میں شامل نہیں ہونگے جو اللہ تعالی کا پسندیدہ یا دوست نہیں ہیں۔

قرآن مجید میں مختلف مقامات پر اس حوالے سے ذکر آیا ہے کہ کون سے لوگ جو اللہ کے ناپسندیدہ ہوتے ہیں۔ اگر اپ اللہ کے ناپسندیدہ لوگوں میں شامل ہو جائے تو دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب نہیں۔ آپ کو پریشانی اور عذاب الہی سے زندگی گزارنا پڑے گا۔ اور آخر میں جہنم کے ہاتھ آپ پر واجب کردیا جائے گا۔

پہلا جو اللہ تعالی کافروں کو پسند نہیں کرتا، جس کو ابھی تک اسلام کا نہیں پتا اور نہ تعلیمات دین سے روشناش ہے۔ دوسرا اللہ تعالی زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، زیادتی مطلب ہر کسی پر ظلم کرنا، اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے کسی پر بھی ظلم و زیادتی کرنا ان جیسے لوگوں کو اللہ تعالی پسند نہیں کرتا۔ تیسرا اللہ تعالی ظالموں کو دوست نہیں رکھتا مطلب ہر وہ چیز جس میں انصاف کا تقاضا پورا نہ کیا ہو، دوسرے الفاظ میں عدل کا مخالف طرز عمل ظلم ہوتا ہے۔ چوتھا فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، فساد سے مراد ہر وہ کام جس میں فتنہ انگیزی شامل ہو، جو ایک دوسرے کے دشمن بنے پھرتے ہے۔ فساد سے معاشرہ فتنہ فساد اور بگاڑ کی طرف چلا جاتاہے اس وجہ سے اللہ فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔ پانچواں دھوکہ، بدنیت رکھنے والوں کو بھی اللہ تعالی پسند نہیں کرتا، معاشرے میں اپنی انا کی بنیاد پر کام کریں اور اس شخص کے کام کے ذریعے دوسرے لوگ نقصان میں ہوں، ان جیسوں کو اللہ تعالی سخت نفرت بھی کرتا ہے وہ ناپسند بھی۔ چھٹا فضول خرچی کرنے والے اللہ کے نزدیک دوست نہیں ہے، اپنی عیاشی و لطف کے لیے اپنے وسائل کو بیجا اڑاتے ہے، ان جیسے بندوں کا دل بالکل پسند نہیں کرتا۔ ساتواں اللہ تعالی خیانت کرنے والوں کو ناپسند کرتا ہے، اللہ کے نزدیک وہ شخص دوست نہیں ہو سکتا جو کسی کی دی ہوئی شے وچیز میں خیانت کرے۔ آٹھواں ان لوگوں کو پسند نہیں کرتا، جو اپنے دولت حسن و خوبصورتی دیکھ کر مسلمانوں کو نظر انداز و غرور کرتے ہے۔ نواں مدد نہ کرنے والوں کو بھی اللہ تعالی پسند نہیں کرتا، اللہ نے آپ کو دولت دی ہے تو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے لئے، اگر کسی ضرورت مند کو ضرورت پڑی تو اس کی مدد نہیں کرتے، اور اپنے غرور و تکبر سے زندگی گزرتے ہے ان کو اللہ پسند نہیں کرتا۔

اللہ تعالی کے نزدیک غرور، تکبر، کافر، ظلم کرنے والا، مدد نہ کرنے والے، خیانت کرنے والے، حد سے زیادہ معاشرے میں پڑھنے والے، فضول خرچی کرنے والے، فساد کرنے والے وغیرہ وغیرہ شامل ہے۔ جو اللہ تعالی کے ناپسندیدہ لوگوں میں شامل ہے۔ اور بہت سے نکات بھی ہے، جو ادھر زیر بحث نہیں کی۔ جیسا کی جھوٹ بولنا گالی دینا نیکیوں سے روکنا اور برائیوں کی طرف دعوت دینا وغیرہ شامل ہیں جس سے معاشرے میں برائیاں اور بگاڑ پیدا ہو جاتاہے، اسی وجہ سے یہ لوگ نہ اللہ کے دوست ہوتا ہے اور اللہ کے ناپسندیدہ لوگوں میں شامل ہوتا ہے۔ یہ لوگ دنیا و آخرت دونوں میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔

اگر ہم ان تمام برائیوں سے بچ کے اچھے کام کریں اللہ تعالی کو پسند ہو، تو پھر ہمارا شمار بھی ان لوگوں میں نہیں ہوگا اگر ہم اپنی زندگی کو اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے راستے پر چلے تو ہم اللہ کے پسندیدہ اور دوست میں شامل ہوں گے۔ جس سے ہم دنیا و آخرت دونوں میں کامیاب کامران ہوں گے۔ اور ہم خدا کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی گزاریے تو یہی فلاح و کامیابی کا راستہ ہے۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

Check Also

Muhawray Plus

By Ali Raza Ahmed