Tuesday, 23 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Asad Ali/
  4. Salahiyat Aur Aaj Kal Ki Zaroorat

Salahiyat Aur Aaj Kal Ki Zaroorat

صلاحیت اور آجکل کی ضرورت

Memes اور Tiktok کے اس دور میں تخلیقی صلاحیت کے معنی ہی بدل گئے ہیں۔ یوں کہہ لیں کسی ثقافت یا کسی قوم کی تخلیقی صلاحیتوں کو ماپنے کا ایک آلہ انکا طرزِ مزاح بھی ہو سکتا ہے۔ اگر جمالیاتی حس (esthetic sense) کو بھی ہم اسی ضمرے میں لے آئیں تو لطافت کا پہلو مزید رنگین ہو جائے گا۔ اس بات کو آج اور عہدِ رفتہ سے موازنہ کئے بنا نہیں سمجھا جا سکتا۔

14ویں صدی عیسوی میں اردو شاعری کا آغاز ہوتا ہے، جو 18ویں صدی میں اپنے عروج پر پہنچتا ہے۔ 1648ء میں تاج محل بنتا ہے اس وقت constructional engineering اپنے عروج پر تھی۔ مارکوپولو دنیا کو تسخیر کرنے نکلتا ہے۔ نکولا ٹیسلا 19ویں صدی میں وسط میں اے سی کرنٹ کی دریافت کرتا ہے، نیلسن منڈیلا کی حقیقی آزادی کیا تھی؟ العرض یہ سبھی لوگ تخلیقی صلاحیت کے لفظ سے آشنا تھے۔ کچھ نیا کرنا اور creativityکے معنی سے ہم آہنگ تھے۔

کیا اب ہم یہ سمجھیں کہ کمپیوٹر کی ایجاد کے بعد ہماری تخلیقی صلاحیت کو زنگ لگا یا پھر کہیں دب سی گئی ہے۔ اسکا سب سے پہلا اور سادہ سا جواب یہی ہے کہ ہماری ضروریات محدود ہو کر رہ گئیں ہیں اور ہماری خواہشات نے ہماری ضروریات کی جگہ سنبھال لی ہے۔ مثلاََ جب انسان کو آبادی میں رہنے کی عادت ہوئی تو اسنے گھر بنانا شروع کئے، سردی سے بچنے کے واسطے اسنے گرم کپڑے بنائے، گرمی سے بچنے کیلئے اسنے پنکھا ایجاد کیا۔ یہ تھی انسان کی جملہ ضروریات، مگر furnished گھر، branded jackets اور ایئرکنڈیشنڈ یہ ہیں انسان کی خواہشات۔

دوسری بات یہ کہ ہم کمپیوٹر اور دوسری سہولیات پر اتنا انحصار کرنا شروع ہو گئے ہیں کہ ہمارے اندر کا تخلیق کار کہیں مر گیا ہے۔ جدید سہولیات نے جہاں بہت سے کاروبار کو بند کروا دیا، انسان کو آلسی بنا کر رکھ دیا وہاں تخلیقی صلاحیتوں کو بھی دماغوں سے غائب کر دیا۔ مگر ہر چیز کی طرح یہاں بھی اک روشن پہلو ہمارے سامنے ہے۔ اب ہم نے مستقبل میں انہی gadgets کا سامنا کرنا ہے تو کیوں نہ اپنی ضرورت کو اپنی صلاحیت میں بدل دیں۔

مارکوپولو بننا ہے تو، gprs، location کے ذریعے تلاش کریں نئی جگہوں کو اور اپنی سیاحت کی تخلیق کو ابھاریں۔ الفارابی بننا ہے تو online language courses نئی نئی زبانیں سیکھیں۔ تاج محل یا لال قلعہ جیسا کچھ بنانا چاہتے تو کریں autocad کے کورسز، picaso یا پھر DaVinci بننا چاہتے ہیں تو سیکھں photoshop، اگر جہاز رانی یا پائلٹ بننا چاہتے ہیں تو simulators کو سیکھیں۔ کاروبار کا آغاز کرنے سے ڈرتے ہیں تو سٹارٹ لیں online shopping sites پر کوئی دکان لیں اور کسی دوسرے کا سامان رکھ کر بیچیں۔

تجربہ بھی آئے گا اور نقصان، چوری کا بھی کوئی خدشہ نہیں ہوگا۔ اگر ادیب یا لکھاری بن کر اپنی صلاحیتوں کا منوانا چاہتے ہیں تو، بے تحاشا online pubishers موجود ہیں جو قدم بہ قدم guide کریں گے سیاست سیکھنا چاہتے ہیں تو نیلسن منڈیلا اور قوم کو بیدار کرنا چاہتے ہیں علامہ اقبال کو پڑھیں۔ اسی طرح اگر آپ سمجھتے ہیں کی آپکے اندر singer، hair designer، music composer، یا کچھ بھی ایسی خصوصیت موجود ہے جس کو آپ صلاحیت کا نام دے سکتے ہیں تو یہ دور آپ کا ہے۔

مگر یاد رہے، معاشرے میں تبدیلی ضرور آنی چاہیئے مگر مثبت طور پر، معاشرے میں آپ کے ہونے سے فائدہ ہو نہ کہ اردگرد لوگوں کیلئے "دردِسر" بن جایئں۔

Check Also

Tanawwu Mein Ittehad Aur Hum

By Qasim Asif Jami