Friday, 19 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Arif Anis Malik/
  4. Bill Gates

Bill Gates

بل گیٹس

جب آپ سرینا اسلام آباد کے نظارہ لاؤنج میں بیٹھ کر ایک وقت میں دنیا کے امیر ترین اور مؤثر ترین شخص کے لیے کتاب (میڈ ان کرائسس، قیصر عباس، عارف انیس) لکھ کر پیش کرتے ہوئے سوچتے ہیں کہ ایک کھرب پتی کو کتاب سے کیا مطلب؟ لیکن پھر آپ سوچتے ہیں کہ یہ ملک ریاض نہیں، بل گیٹس ہے، جس کی کتابیں پڑھنے کی عادت نے دنیا میں لاکھوں لوگوں کو قاری بنا دیا۔ مجھے یاد ہے، جب ملک ریاض کو چار سال پہلے لندن میری لی بون میں ان کے گھر پر بیٹھے ہوئے میں نے اپنی سوانح عمری لکھنے پر اکسایا تھا تو وہ ایک بھرپور قہقہہ لگا کر چپ ہو گئے کہ "اس میں پردہ نشینوں کے نام آتے ہیں "۔ یا شاید جو واحد کتاب وہ لکھ سکتے ہیں، وہ دنیا کی مؤثر ترین کتاب "چیک بک" تھی۔

بل گیٹس سے یہ تیسرا آمنا سامنا ہے۔ آخری مرتبہ چھ سال پہلے، برطانوی سپیکر جان برکو کے گھر پر دعوت میں ملاقات ہوئی تھی جس پر میں نے اپنا کالم "صوفی بل گیٹس کے ساتھ ایک شام" لکھا تھا۔ اور بل گیٹس پھر نیلی جرسی میں تھا۔ مجھے کسی پاکستانی کی جگت یاد آئی "دنیا کا امیر ترین شخص پاکستانی وزیر اعظم سے ملنے آیا اور اس کی جرسی قالین سے میچ کر گئی"۔ "اس کے پاس ایسی کوئی درجن جرسیاں ہیں۔ وقت بچاتا ہے"۔ عزیز میمن نے مسکراتے ہوئے بتایا۔ عزیز میمن ارب پتی میمن ہیں اور انہوں نے زندگی انسانی خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہے۔

بل گیٹس کے آج کے دورہ پاکستان کی بڑی وجہ ہے۔ ان سے تعلق پانچ سال پہلے بنا جب روٹری انٹرنیشنل کے "اینڈ پولیو ناؤ" مہم کو سپورٹ کرنا شروع کیا۔ روٹری انٹرنیشنل کی کامن ویلتھ کی ہیڈ جوڈتھ ڈاٹمنٹ کے ساتھ برسوں اس مہم پر کام کیا، فنڈز ریز کیے اور پاکستان، جو کہ دنیا میں واحد پولیو زدہ ملک رہ گیا تھا، کے حکام کے بل گیٹس فاؤنڈیشن سے رابطے کروائے جو پچھلے تین سال میں ثانیہ نشتر کی وجہ سے بہت بڑھ چکے ہیں۔ الحمدللہ ہم تین برس میں لمبا سفر طے کر چکے ہیں۔

"ایک دفعہ تو میں نے پوچھ لیا کہ بل تمہارے پاس کیا ایک ہی جرسی ہے؟ میمن صاحب مسکرائے۔ " تو کہنے لگا نہیں، ایسی بہت ساری ہیں "۔ وہی ارب پتیوں کی عادتیں۔ مارک زکربرگ بھی لگتا ہے، پہننے اوڑھنے میں اسی سے متاثر ہوا تھا۔ سیرینا ہوٹل، خفیہ والوں کے جم غفیر کے حصار میں تھا۔ سمندر پار پاکستانیوں کے لئے وزیراعظم کے معاون ِخصوصی مخدوم طارق بھی موجود تھے۔ وہ بھی بل گیٹس کی پولیو مہم کے جاندار سپورٹر رہے ہیں اور گیٹس کے دورہ پاکستان پر خوش نظر آرہے تھے کہ وہ بھی اس امر کے لیے کوشاں رہے تھے۔ سیکورٹی خوب ٹائٹ تھی۔ فون باہر رکھوا لیے گئے تھے۔ بل کے ساتھ اس کی اپنی ذاتی سیکورٹی بھی تھی۔

بہرحال آج پاکستان کے لیے ایک بڑا دن تھا۔ خان کی داخلی محاذ ہر چومکھی اپنی جگہ مگر گیٹس کو پاکستان لانا ایک معرکے سے کم نہیں۔ گیٹس اور ایلان مسک وہ لوگ ہیں جن کی نیٹ ورتھ کئی ملکوں کے جی ڈی پی سے زیادہ ہے۔ پچھلے کئی برسوں میں جوڈتھ کے ساتھ کئی مرتبہ بات ہوئی کہ بل گیٹس پاکستان کیوں نہیں آسکتا؟ تاہم سیاسی اور غیر سیاسی بہت سی وجوہات درمیان میں حائل تھیں۔ میرے خیال میں عمران خان کی بین الاقوامی و قامت اور مثبت تاثر نے ہاں کروا ہی لی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک بڑی خبر ہے۔

سب سے بڑھ کر یہ خبر کہ پاکستان محفوظ ہے، اس میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے اور وہاں شاندار کام ہورہا ہے۔ دنیا کا امیر ترین شخص بھی وہاں موجود ہے۔ "تاہم یہ واضح ہے کہ بل یہاں نہیں رکے گا۔ رات نہیں گزارے گا۔ یہ سیکورٹی پروٹوکول میں شامل ہے کہ اگلے دو گھنٹے میں جہاز پرواز کر جائے گا" مجھے بتایا گیا۔ بل گیٹس کے لیے "ہیڈ آف سیٹ" کا پروٹوکول طے کیا گیا تھا اور تبھی اس ایک روزہ دورے کے لیے ہاں کی گئی تھی۔ کوئی بات نہیں۔ آج ایک دن گزار لیا۔ کل ایک ہفتہ بھی گزار لے گا۔ پاکستان کے جادو سے بچ نکلنا مشکل ہی نہیں، ناممکن ہے۔

بل گیٹس کو ہلال پاکستان کا اعزاز، پاکستان کے لیے بہت سے رستے کھولے گا۔ "میں ایک دفعہ سیاٹل میں مائکروسوفٹ کے ہیڈ کوارٹر میں تھا تو بڑے بل گیٹس (بل کے والد) کو دیکھا کہ لنچ ٹائم میں قطار میں لگے ہوئے ہیں۔ میں تو گھبرایا اور مشرقی ہونے کے ناطے اصرار کیا کہ آپ جا کر بیٹھیں، میں کھانا لے کر آتا ہوں۔ وہ باقاعدہ ناراض ہوگئے۔ بعد میں مجھے بتایا گیا کہ برسوں میں ایک دفعہ بھی کسی کو کھانا لانے نہیں بھیجا۔ "میمن صاحب اپنی یادیں تازہ کر رہے تھے۔ گیٹس تھکا ہوا ہے مگر پاکستانیوں کے جوش و خروش سے گھائل لگتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اگلے چند ٹویٹس پاکستان کے لیے شاندار ہوں گے۔

ثانیہ نشتر سے بھی علیک سلیک ہوئی، احساس پروگرام اس وقت اپنی نوعیت کا دنیا کا بڑا پروگرام ہے اور ثانیہ کو ایک شاندار لیڈرشپ پوزیشن پر دیکھ کر پاکستانی خواتین کی شاندار صلاحیتوں پر رشک آتا ہے۔ آج کی سب سے شاندار بات، ان 50 پولیو ورکرز خواتین اور مرد شہداء کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے پولیو مہم میں اپنی جانیں قربان کیں۔ پاکستان آپ کا احسان مند ہے۔ ریسپیکٹاور پھر ہم نے لندن میں روٹری انٹرنیشنل کے صدر کو مارچ میں خوش آمدید کہنے کی پلاننگ کی۔ پولیو مکاؤ مہم میں ابھی بھی کئی پڑاؤ باقی ہیں۔ تاہم پاکستان کئی کالے کوسوں کا سفر طے کر چکا ہے۔

خیر گیٹس تھوڑی دیر میں ہوٹروں کے شور میں پاکستان سے رخصت ہوجائے گا۔ اور تب ہم ایک ایسے عجیب کھرب پتی کو یاد کریں گے جو کہ کتابوں پر جان دیتا ہے۔

Check Also

Karakti Bijliyan

By Zafar Iqbal Wattoo