1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Jawad Hussain Rizvi
  4. Corona Aur Iran Ki Ghaflat

Corona Aur Iran Ki Ghaflat

کرونا اور ایران کی غفلت

اس وقت پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی بنیادی وجوہات میں سے ایک یہ ہے کہ ہماری حکومت نے جان بوجھ کر تساہل سے کام لیا۔ تفتان سے آنے والے زائرین کے ابتدائی قافلوں میں کسی قسم کا وائرس نہیں پایا گیا تھا، لیکن جب قرنطینہ کے نام پر چودہ دن خیمہ بستی اور کورونا پھیلانے کے مراکز قائم کیے گئے تو اس کے بعد وائرس میں مبتلا افراد میں ہوشربا اضافہ ہوا۔ ان حقائق کی روشنی میں ہم اپنی حکومت پر تند و تیز تنقید کر رہے ہیں اور انشاء اللہ کرتے رہیں گے۔

دوسری طرف ہمیں اس بات کو بھی قبول کرنے میں کوئی تامّل نہیں ہونا چاہیے کہ ایران نے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا۔ شروع میں جب ایران میں کورونا پھیلنا شروع ہوا تو ایرانی حکومت اس سے انکار کرتی رہی، اور جب خبریں لیک ہوئیں تو حسب معمول اس کو استعماری سازش کہا گيا کیونکہ استعمار یہ چاہتا ہے کہ ایران کی انتخابی سرگرمیاں خراب ہوں۔ انہی دنوں میں ہمارے ملک میں سپر انقلابی بھی لکھ رہے تھے کہ اچانک ایران میں کورونا کی خبروں کی پیچھے گہری استعماری سازش ہے تاکہ لوگ اس ڈر سے ووٹ ڈالنے نہ نکلیں۔

ایرانی حکومت نے کورونا کے متعلق اندرون و بیرون ملک لوگوں کو غفلت میں رکھا تاکہ الیکشن کا انعقاد کامیابی سے ہو جائے تو اس کو بریک کیا جائے۔ اس اقدام کی وجہ سے کورونا پھیلا کیونکہ لوگ حفاظتی تدابیر نہیں کر رہے تھے۔ حکومت کو اس بات کا بھی علم تھا کہ دنیا بھر سے زائرین ایران و عراق کا رخ کرتے ہیں، اور خود ایرانی بھی ملک سے باہر بہت سفر کرتے ہیں۔ فورا زائرین کے ویزے منسوخ کیے جاتے اور جو ملک میں زائرین موجود تھے ان کو جلد ان کے ملکوں میں بھیجا جاتا۔ لیکن چونکہ ہدف تھا کہ انتخاباب بخیرو خوبی ہوں، اس طرح کے پیشگی اقدامات نہ کئے گئے۔ جب حالات اس نہج پر پہنچے کہ انکار ممکن نہ رہا تو اقرار کرنا پڑا۔

اس کا خمیازہ خود ایران کو اور پورے خطے کو بھگتنا پڑا۔ ہر چیز سازش نہیں ہوتی بلکہ کچھ حقائق بھی ہوتے ہیں جن کا بروقت اقرار نہ کیا جائے تو ہنگامی حالات بن جاتے ہیں۔ ایران بین الاقوامی پابندیوں کا شکار ہے اور آج مشکل یہی ہے کہ پابندیوں کی وجہ سے کورونا کی روک تھام میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھ کر پیشگی اقدامات کئے جاتے تو آج یہ حالت نہ ہوتی۔

ہمارے ملک میں ایسے لوگوں کی ایک تعداد ہے جو ایرانی حکومت کو معصوم عن الخطا سمجھتی ہے۔ بلاشبہ ایران کا اسلامی انقلاب اور اس کے نتیجے میں تشکیل پانے والی اسلامی حکومت ہمارا سرمایہ ہے، رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای ہمارے لئے مایۂ افتخار ہیں۔ لیکن ہمیں یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ اس حکومت کو انسان ہی چلا رہے ہیں۔ دیگر حکومتوں کی طرح ایران بھی غلط ترجیحات کی وجہ سے تجزیہ و تحلیل میں خطا کر سکتا ہے، اس حقیقت سے کبھی منہ نہیں موڑنا چاہیے۔

اللہ ہم سب کو صحیح فہم و فراست سے نوازے۔

Check Also

Zaati Pareshani Ka Sabab Banne Wala Aik Waqia

By Nusrat Javed