Thursday, 09 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Mansoor Nadeem/
  4. Saudi Arab Ka E-Visa

Saudi Arab Ka E-Visa

سعودی عرب کا ای ویزہ

سعودی عرب نے کچھ عرصے سے اپنا E visa متعارف کروایا ہے، یہ عام سادہ سا سیاحتی ویزہ ہے، جسے کوئی بھی پاکستانی گھر بیٹھے اپنے کمپیوٹر سے آن لائن بآسانی اپلائی کرسکتا ہے، اور اس کے ملنے کے 99 فیصد چانسز ہوتے ہیں۔ اگر آپ خود یہ ویزہ اپلائی نہیں بھی کرسکتے تو پاکستان میں کوئی بھی ٹریول ایجنٹ آپ کو یہ ویزہ بآسانی کچھ رقم لے کر آپ کے پاسپورٹ پر نکال کر دے سکتا ہے۔ اس ویزے کی رقم 640 ریال یعنی پاکستانی 45000 روپے بنتی ہے، اس ویزے کی معیاد 14 دن سے 90 دن تک ہوسکتی ہے۔ ٹریول ایجنٹ زیادہ سے زیادہ اس کام کے پانچ سے دس ہزار روپے لے گا۔ ممکن ہے اس سے بھی کم لے، اس ویزے کے لئے مزید کسی بھی قسم کی کوئی اور شرائط جیسے ویکسینیشن، اعتماد آفس کی ویریفیکشن، سعودی قونصلیٹ یا کسی بھی قسم کی کوئی اور مزید ڈاکیومنٹیشن کی ضرورت نہیں ہے۔

اس ویزے کے لئے کوئی خاص شرائط بھی نہیں ہیں، نہ ہی یہاں سعودی عرب سے آپ کو کوئی سپانسر چاہئے، یہ آپ بخود اپلائی کرسکتے ہیں، اس ویزے کی قیمت کے علاوہ آپ کو صرف ریٹرن ٹکٹ لینے ہیں۔ اور مقامی جس شہر آپ جارہے ہیں، وہاں پر آپ کے پاس ہوٹل یا کھانے کے اخراجات ہونے چاہئے۔ اس ویزہ پر آپ بآسانی عمرہ کرسکتے ہیں (حج بالکل نہیں کرسکتے)۔ اس ویزہ پر آنے والے کوئی نوکری بھی نہیں کرسکتے۔ لیکن یہ ضرور ہوسکتا ہے کہ آپ سعودی عرب میں مقیم اپنے دوستوں یا رشتت داروں کے پاس قیام کرلیں۔ تاکہ آپ اپنا بجٹ انتہائی محدود کرلیں۔ ان ویزوں کو کم درجہ پروفیشن والے لیبر اپنی فیملی کے ممبران کو انتہائی کم مدت کے لئے بغیر کسی اعتماد آفس کے جھنجھٹ میں پڑے کچھ دنوں کے لئے بلوا سکتے ہیں۔

ان ویزوں کا مقصد سیاحتی فروغ ہے۔ ان ویزوں پر آنے والوں کے لیے کسی رنگ نسل مذہب یا لباس وغیرہ کا بھی کوئی قدغن نہیں ہے۔ سعودی عرب کے اس طرح کے تمام ویزے جن میں سیاحتی وزٹ ویزے شامل ہیں، ان ویزوں پر سعودی عرب میں بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کی خرچ کی گئی رقم صرف گزشتہ سال یعنی سنہء 2023 کے دوران بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں نے 135 بلین ریال خرچ کئے ہیں جو سعودی تاریخ میں ایک تاریخی ریکارڈ بن چکی ہے ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ سنہء 2022 کے مقابلے میں سنہء 2023 کے دوران بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں نے 42.8 فیصد زیادہ رقم خرچ کی ہے، کورونا وبا کے بعد سے سعودی عرب میں سیاحت میں تیزی کی شرح 156 فیصد سال بہ سال زیادہ رہی ہے۔

صرف سنہء 2023 میں سعودی عرب میں بیرون ممالک سے ایک سو ملین سیاحوں کی آمد ہوئی ہے جس پر پوری دنیا کے عالمی اداروں نے سعودی عرب کی بڑھتی سیاحت کو نہ صرف حیرت انگیز قرار دیا ہے بلکہ سعودیہ کو مبارکباد بھی پیش کی ہے۔ اب آخری بات یہ ویزہ بالکل بھی نوکری کرنے کے لئے آنے والوں کے لئے نہیں ہے، جیسا کہ لوگ متحدہ عرب امارات کا وزٹ ویزہ لے کر متحدہ عرب امارات کی ریاستوں میں جا کر نوکریاں ڈھونڈتے ہیں اور انہیں اکثر جز وقتی نوکریاں مل بھی جاتی ہیں، ہاں یہ ضرور ہے جو لوگ یہاں آ کر کسی قسم کی مارکیٹ ایولیویشن یعنی یہاں پر کسی قسم کے کاروبار یا سرمایہ کاری کا تخمینہ لگانا چاہتے ہوں، یہاں کی مارکیٹ کی اسٹڈی کرنا چاہتے ہوں۔ وہ اس ویزے سے فائدہ کسی صورت اٹھا سکتے ہیں۔ یہاں گھومنا چاہتے ہیں، اپنے دوستوں، رشتے داروں کے پاس مختصر قیام اور عمرہ کرنا چاہتے ہوں، وہ اس ویزے پر پورے سعودی عرب میں باسانی گھوم پھر سکتے ہیں۔

Check Also

Chacha Khuwa Makhuwa

By Nusrat Javed