Thursday, 09 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Mansoor Nadeem/
  4. Pakistanio Ke Liye Aik Khush Khabri

Pakistanio Ke Liye Aik Khush Khabri

پاکستانیوں کے لئے ایک خوشخبری

شائد پاکستان میں کچھ ادارے یا کاروباری حضرات کے لئے یہ خبر قابل توجہ یا مرکزیت رکھتی ہو کہ سعودی عرب فوڈ مینوفیکچرنگ کی ایک تین روزہ بین الاقوامی بزنس کانفرنس ریاض دارلحکومت میں کرنے جارہا ہے جس کا آغاز 30 اپریل سے 2 مئی تک رہے گا، سعودی عرب اپنے F&B یعنی فوڈ اور بیوریجز کی صنعت کو ایک انقلابی سطح پر مقامی و خطے میں ایک گیم بدلنے والی جدت کی طرف لے جا رہا ہے جو جدید ٹیکنالوجی اور مستقبل کے لیے ایک اہم نقطہ نظر کے ساتھ سعودی عرب بخود فوڈ اینڈ بیوریجز کی صنعت میں سرمایہ کاری کرے گا بلکہ دنیا بھر کے لئے ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کررہا ہے جس میں دنیا بھر کی تشہیری یعنی ایڈورٹائزنگ کمپنیوں اور خریداروں کی بڑی تعداد کو متوجہ کرے گا۔

اس کانفرنس میں پوری دنیا کے تمام مہنگے ترین اور بڑے برانڈز، فوڈز کی منڈی کے عالمی ماہرین، اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز کی رہنمائی کرنے والے فیصلہ سازوں کو اکٹھا کرے گا، اور سب سے زیادہ آگے کی سوچ کو پروان چڑھانے اور مستقبل میں اس کو آپریشننل کرکے دنیا کے انویسٹرز اور فوڈ اینڈ بیوریجز کے برانڈز کے ساتھ مل کر منافع اور پائیداری قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس ایونٹ کا ایک اور جاندار پہلو یا خصوصیت یہ ہے کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی فوڈ نمائش ہوگی۔

پائیداری سے مراد خوراک کی حفاظت، پائیداری، اور کارکردگی کو برقرار رکھنے پر کام کریں گے۔ سعودی عرب بخود اپنی F&B صنعت میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے - جس سے سعودی عرب اپنے مستقبل کے کل کا فوڈ مینوفیکچرنگ کیپٹل بننے کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔

میرا ذاتی گمان یہی ہے کہ یورپ و امریکا کی منڈی میں تو کم از کم اب نئے لوگوں کے لیے کوئی گنجائش نہی ہے نہ امید کی جاسکتی ہے، لیکن کسی بھی ممکنہ مارکیٹ میں داخل ہونے یا تجارت کرنے کے لیے سعودی فوڈ مینوفیکچرنگ سے بہتر کوئی پلیٹ فارم اس وقت نہیں ہے، سعودی عرب کی فوڈ اینڈ بیوریج مارکیٹ کو پروڈکٹ کی قسم (ڈیری اور ڈیری کے متبادل مصنوعات، کنفیکشنری، مشروبات، بیکری، اسنیکس، گوشت، پولٹری، سی فوڈ اور گوشت کے متبادل، ناشتے کے سیریلز، اور تیار کھانے) شامل ہیں۔ سعودی عرب اس وقت تمام خلیجی ممالک کا 51 فیصد فوڈ اینڈ بیوریجز بنارہا ہے۔ صرف سنہء 2021 تک سعودی فوڈ بیوریجز کا تخمینہ 221.3 بلین سعودی ریال تھا۔ ابھی تو ریڈ سی سے آگے نیوم کا اک جہاں آباد ہونے جارہا ہے۔۔ جو مسلسل بڑھ رہا ہے۔ میرا یہ سب لکھنے کا مقصد کیا ہے؟

پاکستان میں رہنے والے وہ تمام کاروباری لوگ جن کا بزنس کسی نہ کسی درجے میں پاکستانی ملین روپے میں بھی ہے، جو بیکری، فروزن فوڈ، ڈیری یا کسی بھی قسم کے اور فوڈ سیکٹر سے وابستہ ہیں، ان کے پاس کچھ نئے خیالات ہوں، فوڈ پیکنگ یا فوڈ پیکنگ سے متعلقہ خام مال سے وابستہ ہوں، فوڈ پراسیسنگ سے وابستہ ہون، انہیں اپنی قسمت ضرور آزمانی چاہیے۔ بہت آسان طریقہ ہے، ان کی سعودی فوڈ بیوریجز کی سمٹ کی آفیشل ویب سائٹ پر جا کر اپنے آپ کو رجسٹر کریں اور کوشش کریں کہ اس سمٹ میں حصہ لیں، جہاں دنیا بھر بڑی کمپنیز فوڈ اؤٹلیٹس فوڈ برینڈز دنیا بھر کے شیف، دنیا بھر کے کھانوں سے متعلقہ ماہرین اور بہت کچھ ایسا انہیں سیکھنے کو مل سکتا ہے یا بزنس کے مواقع مل سکتے ہیں۔

آپ آن لائن مفت میں رجسٹر ہوسکتے ہیں، کسی کو مشورے کی کوئی فیس نہیں دینی نہ ہی رجسٹر ہونے کی کوئی فیس ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ ہر وہ دوست جو کسی بھی معمولی طور پر بھی ایسے کسی کاروبار سے متعلقہ ہیں، اسے یہ موقع بالکل بھی ضائع نہیں کرنا چاہیے، انہیں سعودی فوڈ مینوفیکچرنگ 2024 کا حصہ بننے کے لئے ان لائن رجسٹرڈ ضرور ہونا چاہئے تاکہ وہ 30 اپریل سے 2 مئی 2024 تک ریاض فرنٹ میں ہمارے ساتھ شامل ہوسکیں، اگر ان کے رجسٹریشن ہوگی تو انہیں بآسانی کانفرنس میں شرکت کے لئے ویزہ مل سکے گا۔

Check Also

Zid Ke Shikar Imran Khan

By Javed Chaudhry