Wednesday, 01 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Gul Bakhshalvi/
  4. Gujrat Mein Moroosi Siasat Ka Khatma

Gujrat Mein Moroosi Siasat Ka Khatma

گجرات میں موروثی سیاست کا خاتمہ

گجرات کے صوبائی حلقہ PP-32، کے ضمنی انتخا ب میں چند دن باقی رہ گئے ہیں، چوہدری ظہور الٰہی خاندان جو کھبی گجرات کی سیاست میں اپنی پہچان ہوا کرتا تھا، آج ہوس اقتدار میں تقسیم ہو کر اپنے خاندان کا وقار کھو چکا ہے، کوٹلہ برادرز کی طرح یہ خاندان دو حصوں میں تقسیم ہے۔

چوہدری پرویز الٰہی تحریکِ انصاف کا ساتھ دینے کے جرم میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں اور چوہدری وجاہت حسین اپنے صاحبزادے چوہدری موسیٰ الٰہی، جو 8 فروری کے عام انتخابات میں قومی حلقہ NA-62، میں عبرتناک شکست کھا گئے تھے اس کی صوبائی نشست پر کامیابی کے لئے اپنے ہی خاندان کی سرجری کرہے ہیں۔ چوہدری ظہور الٰہی خاندان کے بڑے ہوس اقتدار میں رشتوں کی پہچان بھول گئے ہیں صوبائی حلقہ انتخاب، PP-32، میں چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی، اور تحریکِ انصاف کی رہنما بی بی ثمیرہ الٰہی پرویز الٰہی کے انتخابی مہم کا پرچم اٹھائے ہوئی ہیں۔

ضلع گجرات میں مسلم لیگ ق کا وجود وقتی طور پر اسٹیبلشمنٹ کی بے ساکھیوں پر آخری سانس لے رہی ہے، جس سے ظاہر ہے کہ ضلع گجرات میں، نوابزاد گان، کائرہ برادران، کوٹلہ برادران مرالہ خاندان کے بعد مسلم لیگ ق کا مستقبل بھی تاریک ہے، سیاسی موسم کی تبدیلی کی وجہ سے ضلع گجرات میں موروثی سیاست کا خاتمہ ہوگیا ہے لیکن آج بھی خود پرست اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔

کوٹلہ برادرز کی سیاست میں پاکستان مسلم لیگ ن ضلع گجرات کی پہچان بنتی جا رہی تھی لیکن، کوٹلہ برادران میاں خاندان کے نقش قدم پر ضلع گجرات میں اپنے خاندان کے گرد طواف میں اپنی پہچان کھو گئے۔ 8 فروری کے عام انتخابات میں سب بھائی قومی اور صوبائی نشستوں پر امیدوار بن کر تحریکِ انصاف کے مقابل آئے۔ انہوں نے اپنے ناراض بھائی چوہدری شاہد رضا کوٹلہ کے مقابلے سے بھی گریز نہیں کیا، لیکن 8 فروری کے انتخاب میں تحریک انصاف کی عوامی سونا می نے قومی سیاست کا رخ بدل دیا۔

تحریکِ انصاف نے ضلع گجرات کو فتح کیا، مسلم لیگ کی دوسری پوزیشن تھی لیکن الیکشن کمیشن نے نو ٹیفیکیشن مسلم لیگ ق کی کامیابی کا جاری کرکے جمہوری نظام حکمرانی کا خون کر دیا، اور سلمانی ٹوپی کے سائے میں تختِ اسلام آباد پر ان کو بٹھایا گیا، جو قومی عدالتوں کے فیصلوں میں قومی مجرم ہیں۔

ضلع گجرات کی سیاست میں متحرک سابق چیئرمین چوہدری محمد اشرف ریحانیہ کہتے ہیں کہ ضلع گجرات سے مسلم لیگ ن فارغ ہو چکی ہے، کوٹلہ برادران کو میرا مشورہ ہے کہ وہ اگر سیاست میں اپنے وجود کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ کھڑے ہونا چا ئیے، اس لئے کہ چوہدری ایک پرویز الٰہی ایک دلیر لیڈر ہیں۔

چوہدری محمد اشرف ریحانیہ کے مشورے میں وزن ہے، اس لئے کہ سیاسی تجزیہ نگاروں کے بقول ضلع گجرات میں تحریکِ انصاف کی مقبولیت کی وجہ سے مسلم لیگ ن کا سورج غروب ہو چکا ہے، لیکن اگر خود پرستی میں کوئی اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتا تو اسے جان لینا چاہیے کہ پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری جب تک زندہ ہیں قومی سیاست میں کچھ بھی ہو سکتا ہے، آصف علی زرداری نے مسلم ن کو قومی سیاست سے دودھ سے بال کی طرح نکال کر صوبہ پنجاب تک محدود کر دیا ہے۔

اس لئے اگر سرکار کی سرکاری پارٹی مسلم لیگ ق کا ضلعی سیاست میں مقابلہ کرنا ہے تو کائرہ، برادرز، مرالہ خاندان، اور کوٹلہ برادرز کو ایک پیج پر اپنے سیاسی کل کو سوچنا ہوگا!

Check Also

Falasteeni Be Rozgari Bharat Ke Liye Kitni Faida Mand?

By Wusat Ullah Khan